دنیا پاکستانیوں اورمسلمانوں سے متعلق دقیانوسی خیالات بدلے علی ظفرومہوش حیات
دنیا میں اسلاموفوبیا کے بڑھنے کی وجہ ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کاپاکستانیوں کو دہشت گرد دکھاناہے، مہوش حیات
پاکستانی گلوکارو اداکار علی ظفر نےاداکارہ مہوش حیات کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے وقت آگیا ہے کہ دنیا کو اب پاکستانیوں اور مسلمانوں سے متعلق اپنی دقیانوسی سوچ کو بدلنا ہوگا۔
مہوش حیات نے برطانوی نیوز آرگنائزیشن اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے دنیا میں مسلمانوں اور پاکستانیوں کے خراب تصور کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اسلاموفوبیا کے بڑھنے کی وجہ ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کا اپنی فلموں میں پاکستانیوں کو دہشت گرد دکھانا ہے۔
مہوش حیات نے کہا فلم اور سینمامیں لوگوں کے ذہن بدلنے کی طاقت ہوتی ہے لیکن ہالی ووڈ اور بالی ووڈ میں ہمیشہ پاکستانیوں کو دہشت گرد اور ولن دکھایاجاتاہے جس کے باعث دنیا بھر میں پاکستان اور پاکستانیوں کا بہت خراب تصور جاتا ہے۔
مہوش حیات نےکہا کہ جب میں دنیا بھر میں سفر کرتی ہوں تو وہاں پاکستان سےمتعلق عام غلط فہمی پائی جاتی ہے اور لوگ کہتے ہیں اوہ تمہارا تعلق ایک ہشت گرد ملک سے ہے، اور تمہارے ارد گرد داڑھی والے مرد اورہر وقت برقع میں ملبوس خواتین رہتی ہوں گی لیکن یہ سوچ غلط ہے ہم ویسے نہیں ہیں جیساہمیں فلموں میں دکھایاجاتاہے۔
سینما میں لوگوں کی امیج بنانے کی طاقت ہوتی ہے اور یہ امیج آسانی کے ساتھ لوگوں کے ذہنوں سے ہٹائی بھی نہیں جاسکتی، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں اس مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا اور میں صرف یہ چاہتی ہوں کہ دنیا بھر کے سینما میں پاکستان کو دہشت گرد اور ولن دکھانے کے بجائے ہمارا صحیح تصور پیش کیاجائے۔
گلوکار علی ظفر نے مہوش حیات کے اس انٹرویو کو سراہتے ہوئے ان کی مکمل تائید کی اور کہا صرف فلمی صنعت میں نہیں بلکہ دنیا کو پاکستانیوں اورمسلمانوں سے متعلق دقیانوسی سوچ کو بدلناہوگا۔
مہوش حیات نے برطانوی نیوز آرگنائزیشن اسکائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے دنیا میں مسلمانوں اور پاکستانیوں کے خراب تصور کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں اسلاموفوبیا کے بڑھنے کی وجہ ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کا اپنی فلموں میں پاکستانیوں کو دہشت گرد دکھانا ہے۔
مہوش حیات نے کہا فلم اور سینمامیں لوگوں کے ذہن بدلنے کی طاقت ہوتی ہے لیکن ہالی ووڈ اور بالی ووڈ میں ہمیشہ پاکستانیوں کو دہشت گرد اور ولن دکھایاجاتاہے جس کے باعث دنیا بھر میں پاکستان اور پاکستانیوں کا بہت خراب تصور جاتا ہے۔
مہوش حیات نےکہا کہ جب میں دنیا بھر میں سفر کرتی ہوں تو وہاں پاکستان سےمتعلق عام غلط فہمی پائی جاتی ہے اور لوگ کہتے ہیں اوہ تمہارا تعلق ایک ہشت گرد ملک سے ہے، اور تمہارے ارد گرد داڑھی والے مرد اورہر وقت برقع میں ملبوس خواتین رہتی ہوں گی لیکن یہ سوچ غلط ہے ہم ویسے نہیں ہیں جیساہمیں فلموں میں دکھایاجاتاہے۔
سینما میں لوگوں کی امیج بنانے کی طاقت ہوتی ہے اور یہ امیج آسانی کے ساتھ لوگوں کے ذہنوں سے ہٹائی بھی نہیں جاسکتی، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں اس مسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا اور میں صرف یہ چاہتی ہوں کہ دنیا بھر کے سینما میں پاکستان کو دہشت گرد اور ولن دکھانے کے بجائے ہمارا صحیح تصور پیش کیاجائے۔
گلوکار علی ظفر نے مہوش حیات کے اس انٹرویو کو سراہتے ہوئے ان کی مکمل تائید کی اور کہا صرف فلمی صنعت میں نہیں بلکہ دنیا کو پاکستانیوں اورمسلمانوں سے متعلق دقیانوسی سوچ کو بدلناہوگا۔