ایران کی سالانہ پریڈ میں 30 میزائیلوں کی نمائش

عالمی قوانین کے تحت ایران کو پر امن ایٹمی پروگرام اور یورینیم کی افزودگی سمیت تمام قسم کے حقوق حاصل ہیں، ایرانی صدر


ویب ڈیسک September 22, 2013
ایران کے صدر حسن روہانی نے پریڈ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پریڈ میں رکھا گیا تمام اسلحہ اور میزائل ایران کے دفاعی مقاصد کے لئے ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

HYDERABAD: ایران نے 2 ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والے 30 میزائیلوں کی سالانہ پریڈ میں نمائش کی۔

88- 1980 کے دوران ایران عراق جنگ کی یاد میں سالانہ پریڈ کے دوران 30 میزائل جن میں سے 12 سیجل اور 18 غدر میزائیل شامل تھے نمائش کے لئے پیش کئے گئے، ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ دونوں میزائیل اسرائیل اور خلیجی ممالک میں کھڑے امریکی بیسز کو بھی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ایران کے صدر حسن روہانی نے پریڈ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پریڈ میں رکھا گیا تمام اسلحہ اور میزائل ایران کے دفاعی مقاصد کے لئے ہے، ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 200 سال کی تاریخ میں ایران نے کسی بھی ملک پر حملہ نہیں کیا اور آج بھی ایران خطے میں کسی بھی ملک کو نشانہ بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ملک کے عوام ترقی چاہتے ہیں انہیں ایٹم بم بنانے میں کوئی دلچسپی نہیں، عالمی قوانین کے تحت ایران کو پر امن ایٹمی پروگرام اور یورینیم کی افزودگی سمیت تمام قسم کے حقوق حاصل ہیں۔ حسن روہانی نے کہا کہ ایران کے عوام پر امن اور دوستوں پر مر مٹنے والے لوگ ہیں، اگر مغرب نے ایران کے اس حق کو تسلیم کیا تو ایران بھی عالمی اور علاقائی مسائل کے حل کے لئے ہر ممکن مدد کرے گا۔

واضح رہے کہ ایران نے سیجل میزائیل کا تجربہ نومبر 2008 اور غدر میزائل کا تجربہ ستمبر 2009 میں کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں