سانحہ پشاور کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں
کراچی ، لاہور، اسلام آباد، ملتان، ڈیرہ غازی خان، حیدرآباد اور دیگر شہروں میں بھی احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔
پشاور میں کوہاٹی روڈ پر گرجا گھر کے اندر 2 خود کش بم دھماکوں کے خلاف ملک بھر میں مسیحی برادری اور سول سوسائیٹی کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور ریلیاں نکالی گئیں۔
گرجا گھر میں حملے کے بعد مشتعل افراد نے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں توڑ پھوڑ کی جب کہ ملک بھر میں مسیحی برادری کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ کوہاٹی روڈ پر گرجا گھر میں حملے کے زخمیوں اور لاشوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال میں پہنچایا گیا تھا تاہم چھٹی کا دن ہونے اور زخمیوں کی تعداد بہت زیادہ ہونے کے باعث اسپتال میں بستر کم پڑ گئے جبکہ زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ایسی صورت حال میں مشتعل افراد نے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی۔
دوسری جانب ملک کے دیگر شہروں میں بھی مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں، کراچی کے علاقےعیسٰی نگری میں مشتعل افراد نے جلاؤ گھیراؤ کرکے سڑک کو بلاک کردیا جس کی وجہ سے ہر قسم کی آمدو رفت بند ہوگئی۔ لیاقت آباد اور نمائش چورنگی میں مسیحی برادری کے لوگوں نے احتجاج کیا، کراچی پریس کلب کے باہر بھی مسیحی برادری اور سول سوسائیٹی کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا۔ حیدرآباد میں بھی مسیحی برادری کے افراد نے پریس کلب کے باہر احتجاج کیا، مسیحی برادری کے لوگوں نے سانحہ پشاور کے خلاف اسلام آباد ہائی وے پر احتجاج کر کے روڈ بلاک کر دی جب کہ ایکسپریس وے پر بھی مشتعل افراد کی جانب سے احتجاج اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ راولپنڈی میں لیاقت باغ چوک پر مسیحی برادری نے احتجاج کیا، لاہور میں مال روڈ پر سول سوسائیٹی کی جانب سے سانحہ پشاور میں جاں بحق افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے شمعیں روشن کی گئیں، کوئٹہ پریس کلب کے باہر بھی مسیحی برادری کی خواتین اور بچوں نے سانحہ کی مذمت کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
ملتان میں مسیحی برادری کی گراس منڈی سے ملتان پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ گل زیب کالونی میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ ڈیرہ غازی خان میں مسیحی برادری نے سینٹ انتھونی یونائٹڈ چرچ کے سامنے احتجاج کیا ،ا س کے علاوہ لاہور، اسلام آباد ، حیدرآباد اور دیگر شہروں میں بھی احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔
گرجا گھر میں حملے کے بعد مشتعل افراد نے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں توڑ پھوڑ کی جب کہ ملک بھر میں مسیحی برادری کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ کوہاٹی روڈ پر گرجا گھر میں حملے کے زخمیوں اور لاشوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال میں پہنچایا گیا تھا تاہم چھٹی کا دن ہونے اور زخمیوں کی تعداد بہت زیادہ ہونے کے باعث اسپتال میں بستر کم پڑ گئے جبکہ زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ایسی صورت حال میں مشتعل افراد نے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی۔
دوسری جانب ملک کے دیگر شہروں میں بھی مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور ریلیاں نکالیں، کراچی کے علاقےعیسٰی نگری میں مشتعل افراد نے جلاؤ گھیراؤ کرکے سڑک کو بلاک کردیا جس کی وجہ سے ہر قسم کی آمدو رفت بند ہوگئی۔ لیاقت آباد اور نمائش چورنگی میں مسیحی برادری کے لوگوں نے احتجاج کیا، کراچی پریس کلب کے باہر بھی مسیحی برادری اور سول سوسائیٹی کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا۔ حیدرآباد میں بھی مسیحی برادری کے افراد نے پریس کلب کے باہر احتجاج کیا، مسیحی برادری کے لوگوں نے سانحہ پشاور کے خلاف اسلام آباد ہائی وے پر احتجاج کر کے روڈ بلاک کر دی جب کہ ایکسپریس وے پر بھی مشتعل افراد کی جانب سے احتجاج اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ راولپنڈی میں لیاقت باغ چوک پر مسیحی برادری نے احتجاج کیا، لاہور میں مال روڈ پر سول سوسائیٹی کی جانب سے سانحہ پشاور میں جاں بحق افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے شمعیں روشن کی گئیں، کوئٹہ پریس کلب کے باہر بھی مسیحی برادری کی خواتین اور بچوں نے سانحہ کی مذمت کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
ملتان میں مسیحی برادری کی گراس منڈی سے ملتان پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ گل زیب کالونی میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ ڈیرہ غازی خان میں مسیحی برادری نے سینٹ انتھونی یونائٹڈ چرچ کے سامنے احتجاج کیا ،ا س کے علاوہ لاہور، اسلام آباد ، حیدرآباد اور دیگر شہروں میں بھی احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔