ایشیا کپ انڈر 19 کراچی کا کوئی بھی پلیئر منتخب نہیں ہوسکا
کرکٹ حلقے حیران،کسی نے بھی متاثر نہیں کیا،دروازے بند نہیں کیے، سلیم جعفر
SHABQADAR:
اے سی سی ایشیا کپ انڈر19 ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان ٹیم میں کراچی کا ایک بھی کھلاڑی شامل نہ کیے جانے پرکرکٹ حلقے حیرت میں مبتلا ہوگئے۔
پی سی بی کی جانب سے تشکیل دی جانے والی نئی قومی جونیئر سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم جعفر نے موقف اختیار کیاکہ کراچی کے کسی کھلاڑی کی کارکردگی اس قابل ہی نہیں ہے کہ اسے پاکستان ٹیم میں منتخب کیا جائے، لیکن کسی پر دروازے بند نہیں کیے، اگر ریجنل کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھائی توایسے کھلاڑی آئی سی سی عالمی انڈر19 کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے قومی جونیئرٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔
ملک میں کرکٹ کی نرسری کی حیثیت سے پہچانے جانے والے شہرکراچی کے 8 کرکٹرز کوقومی جونیئر تربیتی کیمپ میں اہلیت کے اظہار کے لیے بلایا گیا تھا لیکن وہ سلیکٹرز کونہیں بھائے، ان میں دورئہ سری لنکا میں پاکستان ٹیم کے نائب کپتان اور تیزی سے ابھرتے بیٹسمین صائم ایوب، ایشیا جونیئرکپ اور دورئہ سری لنکا میں ملک کی نمائندگی کرنے والے لیفٹ ہینڈ بیٹسمین جہانزیب سلطان، بیٹسمین محمد طحہ، آل راؤنڈرمحمد عثمان، دورئہ آسٹریلیا میں نائب قومی کپتان رہنے والے لیفٹ آرم لیگ اسپنرعارش علی خان، عالیان محمود، پاکستان انڈر16 ٹیم کے ساتھ آسٹریلیا کا دورہ کرنے والے سعد بن یوسف اور مبشر نواز شامل ہیں۔
نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے قومی جونیئر سلیکسن کمیٹی کے سربراہ سلیم جعفر نے کہا کہ ایشیا جونیئرکپ کے لیے قومی ٹیم کا انتخاب میرٹ پرہوا، ہمیں کراچی کا کوئی کھلاڑی بھی متاثر نہ کرسکا، بلاشبہ صائم ایوب بہت باصلاحیت بیٹسمین اوراس کا مستقبل بہت روشن ہے، لیکن جنوبی افریقہ کے خلاف اس کی کارکردگی بہتر نہیں رہی، اگرصائم محنت کرے تو وہ عالمی جونیئرکپ کے لیے ملکی ٹیم میں جگہ بنا سکتا ہے، دیگر کو بھی نئے جونیئر سیزن میں پرفارمنس دکھانی ہوگی۔
ایک سوال پر قومی جونیئر چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ گزشتہ سیزن میں بہترین بولنگ کرنے والے کراچی کے لیگ اسپنرزطارق خان اور نادرشاہ کو قومی جونیئرکیمپ میں طلب نہ کرنے کی وجہ عالمی جونیئرکپ کے لیے زائد العمرہوجانا تھا۔
اے سی سی ایشیا کپ انڈر19 ٹورنامنٹ کے لیے پاکستان ٹیم میں کراچی کا ایک بھی کھلاڑی شامل نہ کیے جانے پرکرکٹ حلقے حیرت میں مبتلا ہوگئے۔
پی سی بی کی جانب سے تشکیل دی جانے والی نئی قومی جونیئر سلیکشن کمیٹی کے چیئرمین سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم جعفر نے موقف اختیار کیاکہ کراچی کے کسی کھلاڑی کی کارکردگی اس قابل ہی نہیں ہے کہ اسے پاکستان ٹیم میں منتخب کیا جائے، لیکن کسی پر دروازے بند نہیں کیے، اگر ریجنل کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھائی توایسے کھلاڑی آئی سی سی عالمی انڈر19 کرکٹ ٹورنامنٹ کے لیے قومی جونیئرٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔
ملک میں کرکٹ کی نرسری کی حیثیت سے پہچانے جانے والے شہرکراچی کے 8 کرکٹرز کوقومی جونیئر تربیتی کیمپ میں اہلیت کے اظہار کے لیے بلایا گیا تھا لیکن وہ سلیکٹرز کونہیں بھائے، ان میں دورئہ سری لنکا میں پاکستان ٹیم کے نائب کپتان اور تیزی سے ابھرتے بیٹسمین صائم ایوب، ایشیا جونیئرکپ اور دورئہ سری لنکا میں ملک کی نمائندگی کرنے والے لیفٹ ہینڈ بیٹسمین جہانزیب سلطان، بیٹسمین محمد طحہ، آل راؤنڈرمحمد عثمان، دورئہ آسٹریلیا میں نائب قومی کپتان رہنے والے لیفٹ آرم لیگ اسپنرعارش علی خان، عالیان محمود، پاکستان انڈر16 ٹیم کے ساتھ آسٹریلیا کا دورہ کرنے والے سعد بن یوسف اور مبشر نواز شامل ہیں۔
نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے قومی جونیئر سلیکسن کمیٹی کے سربراہ سلیم جعفر نے کہا کہ ایشیا جونیئرکپ کے لیے قومی ٹیم کا انتخاب میرٹ پرہوا، ہمیں کراچی کا کوئی کھلاڑی بھی متاثر نہ کرسکا، بلاشبہ صائم ایوب بہت باصلاحیت بیٹسمین اوراس کا مستقبل بہت روشن ہے، لیکن جنوبی افریقہ کے خلاف اس کی کارکردگی بہتر نہیں رہی، اگرصائم محنت کرے تو وہ عالمی جونیئرکپ کے لیے ملکی ٹیم میں جگہ بنا سکتا ہے، دیگر کو بھی نئے جونیئر سیزن میں پرفارمنس دکھانی ہوگی۔
ایک سوال پر قومی جونیئر چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ گزشتہ سیزن میں بہترین بولنگ کرنے والے کراچی کے لیگ اسپنرزطارق خان اور نادرشاہ کو قومی جونیئرکیمپ میں طلب نہ کرنے کی وجہ عالمی جونیئرکپ کے لیے زائد العمرہوجانا تھا۔