حکومت نے 3 ماہ میں کمرشل بینکوں سے 576 ارب قرضے لیے

قرضے انتہائی بلند شرح سود پر حاصل، مجموعی طور پر ایک ہزار603 ارب روپے قرض لیے گئے


INP September 23, 2013
636 ارب روپے کے نوٹ چھاپے، رقم سے بجٹ اخراجات پورے کیے جائینگے۔ فوٹو: فائل

MUZAFFARABAD: وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹیٹ بنک کے علاوہ کمرشل بنکوں سے انتہائی مہنگی ترین 17 فیصد شرح سود پر 576 ارب روپے قرضہ لینے کا انکشاف ہوا ہے۔

مذکورہ رقم بجٹ اخراجات پورے کرنے کے لیے خرچ کی جائے گی، حکومت صرف پونے تین ماہ (جولائی ، اگست اور ستمبر) کے دوران اسٹیٹ بنک و کمرشل بنکوں سے ابتک مجموعی طور پر 1603 ارب روپے کا قرضہ لے چکی ہے، اس عرصے میں اسٹیٹ بنک نے 636 ارب روپے کے نوٹ چھاپے۔ وزارت خزانہ کے انتہائی ذمے دار ذرائع نے اس حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ حکومت نے حالیہ دنوں میں مہنگی ترین شرح سود پر کمرشل بنکوں سے 576 ارب روپے مالیت کا قرضہ لیا ہے۔ مذکورہ قرضے پر بنیادی شرح سود 17 فیصد ہے اور بروقت ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں بھاری جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔



واضح رہے کہ اسٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ (جولائی اگست) کے دوران اسٹیٹ بنک سے 547 ارب روپے اور آئی ایم ایف سے 54کروڑ ڈالر کا قرضہ بھی لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بجلی کے سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی کے لیے اسٹیٹ بنک سے 1027 ارب میں سے بطور قرض لیے جانے والے 480 ارب اس کے علاوہ ہیں جو کہ حکومت نے 28 جون 2013 کو اسٹیٹ بنک سے لیے تھے۔ ذرائع کے مطابق اسٹیٹ بنک نے 636 ارب کے نوٹ چھاپ کر بقیہ رقم دینے کیلیے ٹی بلز اور پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز فروخت کیے گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ حکومت مالی سال 2013-14 کے صرف پونے تین ماہ میں ابتک 1603 ارب روپے اندرونی قرضہ لے چکی ہے اور آنے والے دنوں میں یہ قرضے مزید بڑھ سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ حکومت نے رواں ماہ کے دوران آئی ایم ایف سے منظور ہونے والے 6.64 ارب ڈالر کے قرضے کی پہلی قسط 54کروڑ ڈالر بھی وصول کرلی ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے جن تین بنکوں سے 17 فیصد شرح سود پر 576 ارب روپے قرضہ لیاہے ان کا نام خفیہ رکھنے کی کوشش کررہی ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس میں سے بڑی رقم موجودہ حکومت کے ایک انتہائی قریب سمجھی جانیوالی شخصیت کے بنک سے لی گئی اور اس شخصیت کو اس کے بنک سے لیے گئے قرضے کا بیشتر حصہ اسی کے پاور اسٹیشنوں کے سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی میں ادا کردیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔