وزارت پورٹس اینڈ شپنگ میں 1 کروڑ 29 لاکھ کی مالی بے ضابطگی کا انکشاف

پانی و ٹیلی فون استعمال کی رقم وصول نہیں کی گئی اور گیس کی مد میں بھی جو رقم وصول کی گئی ہے وہ انتہائی کم ہے۔

انتظآمیھ نے بدعنوانی کے حوالے سے نہ تو کو ئی مناسب جواب دیا ہے نہ ہی ڈپارٹمنٹل اکاونٹس کمیٹی کا کوئی اجلاس طلب کیا گیا.فوٹو؛فائل

پاکستان میرین اکیڈیمی کراچی میں پانی و بجلی کے یوٹیلٹی بلز کی عدم ادائیگی پر وزارت پورٹس اینڈ شپنگ میں 1 کروڑ 29 لاکھ 96 ہزار روپے کی مالی بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔


آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ برائے 2012-13میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میرین اکیڈیمی کراچی کی انتظامیہ نے اکیڈیمی کے احاطے میں واقع کالونی میں ملازمین کو رہاائشی سہولت فراہم کی گئی لیکن وہاں مکانات و یا فلیٹس میں کو ئی علیحدہ سے پانی یا گیس کا میٹر نصب نہیں کیا گیا اور کالونی کے رہائشیوں کو ٹیلی فون ایکسٹینشنز بھی PABX ایکس چینج کے ذریعے فراہم کی گئی۔ علاوہ ازیں رہائش پذیر ملازمین سے اصل استعمال شدہ یوٹیلٹی بلوں کے واجبات بھی وصول نہیں کیے گئے۔

2011-12کے دوران رہائشیوں سے اکیڈیمی انتظامیہ نے اصل رقم ایک کروڑ انتیس لاکھ چھیانوے ہزار روپے جمع کرانے کے بجایٔ صرف گیس بل کی مد میں معمولی سی رقم 7لاکھ 38ہزار روپے وصول کی۔ اس سلسلے میں آڈٹ حکام کا کہنا ہے کہ پانی و ٹیلی فون استعمال کی رقم وصول نہیں کی گئی ہے اور گیس کی مد میں بھی جو رقم وصول کی گئی ہے وہ انتہائی کم ہے جس کہ سرکاری خزانہ پر بے جا بوجھ ہے۔ اس سلسلے میں پرنسپل اکاونٹینگ افسر کو 17دسمبر 2012 کو آگاہ بھی کیا گیا لیکن نہ تو کو ئی مناسب جواب دیا گیا اور نہ ہی ڈپارٹمنٹل اکاونٹس کمیٹی کا کوئی اجلاس طلب کیا گیا ۔اس لیے کالونی کے رہائشیوں سے اصل یوٹیلٹی چارجز کی وصولی کی ہدایت کی گئی ہے۔
Load Next Story