ٹیکسلا میں شدید بارشوں سے 2 سروں والا عقاب اور نایاب گھڑی متاثر
تاریخی مقامات پر پانی کی نکاسی کا مناسب بندوبست نہ ہونے پر بدھ مت کے آثار متاثر
حالیہ مون سون بارشوں اور محکمہ آثار قدیمہ کی عدم توجہی کے باعث عالمی ثقافتی ورثہ میں شامل قبل مسیح دور کے بدھ مت مذہب کے آثار قدیمہ شدید متاثر، موسمی اثرات کے باعث انتہائی نایاب دو سروں والے عقاب اور سورج کی مدد سے اوقات بتانے والی قبل مسیح دور کی گھڑی کے وجود کو بھی شدید خطرات، صفائی نہ ہونے کے باعث آثارِ قدیمہ جنگل کا سماں پیش کرنے لگے، جبکہ نکاسی آب کا انتظام نہ ہونے کے باعث مجسمے پگھلنے لگے۔
سیاحوں کا حکومت سے آثار قدیمہ کے تحفظ و بحالی کا مطالبہ۔ ٹیکسلا اور خانپور میں واقع بدھ مت کے قدیم مقامات بھمالہ سٹوپہ، جولیاں، موہڑہ مرادو، سرکپ، دھرمارا جیکا سٹوپہ ، جناں والی ڈھیری سمیت عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل بدھ مت کے یہ آثار قدیمہ مون سون کی شدید بارشوں مناسب دیکھ بھال و صفائی نہ ہونے اور محکمانہ غفلت کے باعث تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے، جبکہ گزشتہ کئی سالوں سے گندھارا تہذیب سے تعلق رکھنے والے بدھا کے مجسمے، سٹوپے،خانقاہیں اور قبل مسیح دورکی عبادتگاہیں محکمانہ عدم توجہی کا شکار ہیں اور ان کے تحفظ کی خاطر کوئی عملی اقدام نہ اٹھایا گیا، حالیہ مون سون بارشوںکے باعث جہاں ملک بھر میں جانی و مالی نقصان ہوا وہاں بدھ مت کے قیمتی و نایاب آثار قدیمہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
خصوصاََ چونے سے بنے بدھ مت کے مجسمے اور سرکپ آثار قدیمہ میں واقع دو سروں والے عقاب کا مجسمہ پارشوں کے باعث شدید متاثر ہوئے، علاوہ ازیں ان مقامات پر بارشوں کے پانی کی نکاسی کا مناسب بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے آثار قدیمہ پگھلنے لگے اور ان کے وجود کو شدید خطرات لاحق ہیں گندھارا تہذیب کے ان آثار قدیمہ میں صفائی ستھرائی کت مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے گھاس اور جڑی بوٹیاں جنگل کا سماں پیش کر رہے ہیں، جس کے باعث ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو مشکلات کا سامنا ہے خصوصاً بدھ مت مذہب کو ماننے والے مذہبی سیاحوں کو ان آثار قدیمہ میں مذہبی رسومات کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، ۔
سیاحوں کا حکومت سے آثار قدیمہ کے تحفظ و بحالی کا مطالبہ۔ ٹیکسلا اور خانپور میں واقع بدھ مت کے قدیم مقامات بھمالہ سٹوپہ، جولیاں، موہڑہ مرادو، سرکپ، دھرمارا جیکا سٹوپہ ، جناں والی ڈھیری سمیت عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل بدھ مت کے یہ آثار قدیمہ مون سون کی شدید بارشوں مناسب دیکھ بھال و صفائی نہ ہونے اور محکمانہ غفلت کے باعث تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے، جبکہ گزشتہ کئی سالوں سے گندھارا تہذیب سے تعلق رکھنے والے بدھا کے مجسمے، سٹوپے،خانقاہیں اور قبل مسیح دورکی عبادتگاہیں محکمانہ عدم توجہی کا شکار ہیں اور ان کے تحفظ کی خاطر کوئی عملی اقدام نہ اٹھایا گیا، حالیہ مون سون بارشوںکے باعث جہاں ملک بھر میں جانی و مالی نقصان ہوا وہاں بدھ مت کے قیمتی و نایاب آثار قدیمہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
خصوصاََ چونے سے بنے بدھ مت کے مجسمے اور سرکپ آثار قدیمہ میں واقع دو سروں والے عقاب کا مجسمہ پارشوں کے باعث شدید متاثر ہوئے، علاوہ ازیں ان مقامات پر بارشوں کے پانی کی نکاسی کا مناسب بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے آثار قدیمہ پگھلنے لگے اور ان کے وجود کو شدید خطرات لاحق ہیں گندھارا تہذیب کے ان آثار قدیمہ میں صفائی ستھرائی کت مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے گھاس اور جڑی بوٹیاں جنگل کا سماں پیش کر رہے ہیں، جس کے باعث ملکی و غیر ملکی سیاحوں کو مشکلات کا سامنا ہے خصوصاً بدھ مت مذہب کو ماننے والے مذہبی سیاحوں کو ان آثار قدیمہ میں مذہبی رسومات کی ادائیگی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، ۔