واٹر بورڈ کی انتظامیہ بے بس کورنگی اور لانڈھی میں ہائیڈرنٹ مافیا نے لوٹ مار کا بازار گرم کردیا

چند افسران نے اپنی جیبیں بھرنے کے لیے لاکھوں افراد کی زندگی کو اجیرن بنادیا


Staff Reporter September 23, 2013
لانڈھی کورنگی ، ڈیفنس سمیت ملحقہ علاقوں کے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ فوٹو : فائل

کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کی انتظامیہ کی کھلی سرپرستی کے باعث کورنگی اور لانڈھی کے علاقے میں ہائیڈرنٹ مافیا نے لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے۔

جس کے باعث نہ صرف یہ ڈیفنس ، لانڈھی ، کورنگی اور ملحقہ علاقوں کے مکین شدید مالی بحران کا سامنا کررہے ہیں بلکہ اس صورتحال کے سبب واٹربورڈ کے بعض افسران کی چاندی ہوگئی ہے چند افسران نے اپنی جیبیں بھرنے کے لیے لاکھوں افراد کی زندگی کو اجیرن بنادیا ہے، تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات اویس مظفر نے واٹربورڈ کی انتظامیہ کو ہدایت کی تھی کہ وہ فوری طور پر کراچی سے ہائیڈرنٹس کے غیرقانونی کاروبار کے خلاف کارروائی کرے تاہم واٹربورڈ کی انتظامیہ نے نہ صرف صوبائی وزیر بلدیات اویس مظفرکی ہدایت قطعی طورپر نظرانداز کردیا ہے بلکہ صوبائی وزیر بلدیات کو بے وقوف بنانے کے لیے ضلع غربی کے بعض علاقوں میں مصنوعی کارروائی کرکے یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ غیرقانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کی کارروائی جاری ہے جبکہ حقیقت اس کے قطعی طور پر برعکس ہے۔



ذرائع نے اس سلسلے میں بتایا کہ ہائیڈرنٹس کے حوالے سے سب سے زیادہ بدترین صورتحال ضلع شرقی میں ہے مگر واٹربورڈ کی انتظامیہ نے ضلع شرقی کے علاقے میں چلنے والے ہائیڈرنٹس کے کاروبار پر آنکھیں بند کررکھی ہیں، ذرائع نے اس سلسلے میں صرف لانڈھی کورنگی کے علاقے کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ یہاں پر واٹربورڈ کے سپرنٹنڈنٹ انجینئرز سعید شیخ کی سربراہی میں متعدد غیرقانونی ہائیڈرنٹ چل رہے ہیں تاہم نام نہاد قانونی ہائیڈرنٹس کے نلوں میں اچانک اضافہ کردیا گیا ہے اب ان 6 ہائیڈرنٹس میں 3,3 نل 24 گھنٹے چل رہے ہیں جبکہ جس تیسرے نل کا اضافہ کیا گیا ہے اس کا کوئی ریکارڈ بھی نہیں رکھا جارہا جس واٹربورڈ کو لاکھوں روپے یومیہ کا نقصان ہورہا ہے اور یہ لاکھوں روپے واٹربورڈ کے افسران کی جیبوں میں منتقل ہورے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس صورتحال سے لانڈھی کورنگی ، ڈیفنس سمیت ملحقہ علاقوں کے مکین پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں تاہم ان کے علاقوں میں موجود ہائیڈرنٹس پر وافر مقدار میں پانی موجود ہے اور ان علاقوں کے مکین واٹربورڈ کے کرپٹ افسران کے باعث مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں، واٹربورڈ کے سینئر افسران نے صوبائی وزیر بلدیات اویس مظفر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور لانڈھی کورنگی میں ہونے والی بے قاعدگیوں کی تحقیقات محکمے اینٹی کرپشن سے کرائیں تو اس معاملے میں سنگین نوعیت کے انکشافات متوقع ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں