سول اسپتال کے مرکزی دروازوں پر تجاوزات اور پارکنگ اسٹینڈ قائم

ایمرجنسی ایمبولینسوں، ڈاکٹروں،مریضوں کوآمدروفت میں مشکلات، موٹرسائیکل پارک کرنے پر 20 روپے وصولی

غیرقانونی پارکنگ سے قریبی فلیٹوں کے مکینوں کی زندگی اجیرن،اسپتال انتظامیہ نے پارکنگ مافیا کے دھندے پر چپ سادھ لی۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

صوبہ سندھ کا سب سے بڑا ٹیچنگ اسپتال سول اسپتال متعدد مسائل کاشکار ہوگیا، اسپتال کے دونوں مرکزی دروازوں کے سامنے تجاوزات قائم کرلی گئیں جبکہ غیر قانونی رکشا اورٹیکسی اسٹینڈ بنالیے گئے۔

اسپتال لائے جانے والے مریضوں اور تیمار داروں کو آمدورفت میں دشواریوںکا سامنا ہے سول اسپتال کے شعبہ حادثات کے سامنے موٹرسائیکل اسٹینڈ قائم کردیا گیا جبکہ اسپتال کی حدود میںکارپارکنگ بھی قائم ہے،اسپتال میں غیر متعلقہ افرادکی آمدورفت روکنے کیلیے کوئی بندوبست نہیں جبکہ رات گئے اسپتال میں ہیروئنچیوں کی آمدورفت جاری رہتی ہے،سول اسپتال کی عمارت سے ملحقہ دیوارکے ساتھ تجاوزات مستقل بنیادوں پر قائم کرلی گئی ہے اسپتال کے اطراف قائم تجاوزات اوررکشا وٹیکسی اسٹینڈ قائم کرنے سے مریضوںکولانے والی ایمبولینس سروسز، اسپتال کے ڈاکٹروں، عملے، مریضوں اور تیماداروں کو مشکلات کا سامنا ہے، ذرائع کے مطابق تجاوزات اور پارکنگ اسٹینڈ اسپتال انتظامیہ کی مبینہ اجازت سے قائم ہیں جہاں سے ماہانہ ہزاروں روپے کرایہ کی مد میں وصول کیا جارہا ہے۔




اسپتال کے شعبہ حادثات کے سامنے موٹرسائیکل اسٹینڈ، رکشا اور ٹیکسی اسٹینڈ سے بھی مبینہ طور پر پارکنگ کے نام پر رقم وصول کی جارہی ہے اس دھندے میں اسپتال کا عملہ بھی شامل ہے،اسپتال انتظامیہ کی ملی بگھت سے اسپتال میں موٹرسائیکل کی پارکنگ کے نام پر 15سے20 روپے وصول کیے جارہے ہیں،اسپتال کے شعبہ حادثات کے سامنے قائم غیرقانونی پارکنگ اسٹینڈ سے قریبی فلیٹوں کے مکین بھی مشکلات کا شکار ہیں،مکینوں کا کہنا ہے کہ اسپتال کے اطراف قائم غیر قانونی رکشا اور ٹیکسی اسٹینڈ اور تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے اسی طرح بابائے ارود روڈ اسپتال کے مرکزی گیٹ کے سامنے اور اطراف میں غیرقانونی رکشا و ٹیکسی اسٹینڈ قائم کردیے گئے جہاں اسپتال آنے والوں کوسخت تکالیف کا سامنا ہے لیکن اسپتال انتظامیہ نے اس اہم مسئلے پر مبینہ طور پر چپ سادھ رکھی ہے۔
Load Next Story