سوشل میڈیا پر علی ظفر کے خلاف الزامات لگانے پر 15 سے زائد اداکاروں کو نوٹس جاری
ایف آئی اے نے اداکارہ عفت رحیم، فریحہ ایوب اور علی گل پیر سمیت دیگر 15 فنکاروں کو نوٹس جاری کیے
علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر میشا شفیع کے حوالے سے بیہودہ الزامات لگانے پر ایف آئی اے نے اداکارہ عفت رحیم سمیت 15 سے زائد ماڈلز و اداکاروں کو طلبی کے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق معروف گلوکار اور فلم اسٹار علی ظفر نے میشا شفیع کیس کے حوالے سے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو درخواست دی تھی کہ فیس بک، انسٹاگرام، واٹس ایپ اور یو ٹیوب پر ان کی تصاویر اور کچھ وڈیو کلپ کے ساتھ ان کو بدنام کیا جارہا ہے، یہ سب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جارہا جس کی وجہ سے وہ اور ان کی فیملی شدید دباؤ میں ہے لہذا جو لوگ سوشل میڈیا پر میشا شفیع کے حوالے سے ان کو بدنام کر رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لاہور نے علی ظفر کی درخواست پر تحقیقات شروع کیں تو معلوم ہوا کہ اس میں زیادہ تر نامی گرامی ماڈل و اداکارہ شامل ہیں ان کے ذاتی فیس بک انسٹاگرام اور واٹس ایپ اکاؤنٹس سے ہی علی ظفر کے خلاف نہ صرف بیہودہ اور نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے بلکہ ان کی تصاویر اور ویڈیوز کلپ کو بھی ایڈٹ کرکے نازیبا زبان استعمال کی گئی جس پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لاہور نے عفت رحیم، ماہم جاوید، فریحہ ایوب، علی گل پیر، مناہل خان، محسن سعید، حمناء رضا اور سبحہ غنی سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔ عفت رحیم اپنا بیان بھی ریکارڈ کراچکی ہیں جب کہ باقی اداکار آئندہ ہفتے بیان ریکارڈ کرا کر تحقیقات کا حصہ بنیں گے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لاہور ذرائع کے مطابق اب تک کی تحقیقات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ کچھ فلم اسٹار اور ماڈلز نے علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کیس کے حوالے سے بہودہ الزامات اور نازیبا الفاظ استعمال کیے بلکہ ویڈیوز کلپ کو بھی تبدیل کیا تاہم تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی جب اس سلسلے میں ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ لاہور چوہدری سرفراز سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے درخواست دی تھی جس پر قانوں کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے تحقیقات مکمل ہونے پر سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ہی کارروائی مکمل کی جائے گی۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق معروف گلوکار اور فلم اسٹار علی ظفر نے میشا شفیع کیس کے حوالے سے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو درخواست دی تھی کہ فیس بک، انسٹاگرام، واٹس ایپ اور یو ٹیوب پر ان کی تصاویر اور کچھ وڈیو کلپ کے ساتھ ان کو بدنام کیا جارہا ہے، یہ سب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جارہا جس کی وجہ سے وہ اور ان کی فیملی شدید دباؤ میں ہے لہذا جو لوگ سوشل میڈیا پر میشا شفیع کے حوالے سے ان کو بدنام کر رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لاہور نے علی ظفر کی درخواست پر تحقیقات شروع کیں تو معلوم ہوا کہ اس میں زیادہ تر نامی گرامی ماڈل و اداکارہ شامل ہیں ان کے ذاتی فیس بک انسٹاگرام اور واٹس ایپ اکاؤنٹس سے ہی علی ظفر کے خلاف نہ صرف بیہودہ اور نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے بلکہ ان کی تصاویر اور ویڈیوز کلپ کو بھی ایڈٹ کرکے نازیبا زبان استعمال کی گئی جس پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لاہور نے عفت رحیم، ماہم جاوید، فریحہ ایوب، علی گل پیر، مناہل خان، محسن سعید، حمناء رضا اور سبحہ غنی سمیت دیگر کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔ عفت رحیم اپنا بیان بھی ریکارڈ کراچکی ہیں جب کہ باقی اداکار آئندہ ہفتے بیان ریکارڈ کرا کر تحقیقات کا حصہ بنیں گے۔
ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ لاہور ذرائع کے مطابق اب تک کی تحقیقات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ کچھ فلم اسٹار اور ماڈلز نے علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کیس کے حوالے سے بہودہ الزامات اور نازیبا الفاظ استعمال کیے بلکہ ویڈیوز کلپ کو بھی تبدیل کیا تاہم تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سائبر کرائم ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی جب اس سلسلے میں ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ لاہور چوہدری سرفراز سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے درخواست دی تھی جس پر قانوں کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے تحقیقات مکمل ہونے پر سائبر کرائم ایکٹ کے تحت ہی کارروائی مکمل کی جائے گی۔