ملیر سٹی تھانے میں پولیس تشدد سے نوجوان ہلاک
رینجرز نے 22 سالہ نوید بلوچ عرف گنجا کو آپریشن کے دوران گرفتارکیا تھا،پولیس
ملیر سٹی تھانے کی لاک اپ میں پولیس کے ہہیمانہ تشدد سے22 سالہ نوید بلوچ عرف گنجا ولد حاجی عارف ہلاک ہوگیا۔
مقتول کی لاش پولیس نامعلوم مقام پر لے گئی ، ذرائع کے مطابق مقتول نوید بلوچ کو ہفتے کو رینجرز نے ملیر سٹی تھانے کے سامنے والی گلی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران اس کی رہائش گاہ کے قریب سے حراست میں لیا تھا اور ایک دن اپنے پاس رکھنے کے بعد ملزم کو ملیر سٹی تھانے کے ایس ایچ اوعلی حسن شیخ کے حوالے کر دیا تھا جہاں پولیس نے ملزم کو تفتیش کے دوران بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقعے ہو گئی ، مقتول کی لاش 2 گھنٹے سے زائد دیر تک تھانے میں رکھی رہی جس کے بعد اس کی لاش ایس ایچ او پولیس پارٹی کے ہمراہ اسپتال لے جانے کا بول کر تھانے سے نکلا تاہم ایک گھنٹا سے زائد دیرگزر جانے کے باوجود وہ جناح اسپتال نہیں پہنچے۔
ایس ڈی پی او ملیر سٹی ڈی ایس پی راؤ اقبال نے نوجوان کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نوید گنجا لیاری گینگ وار کے اہم کارندہ تھا جو متعدد مقدمات میں ملوث ہے ، ملزم کو رینجرز نے پکڑا تھا جسے اتوار کو پولیس کے حوالے کیا تاہم اس کی حالت صحیح نہیں تھی جس پر اسے طبی معائنے کے لیے جناح اسپتال لے جا رہے تھے کہ وہ دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا ، نوید بلوچ کی ہلاکت کی اطلاع ملنے پر لیاری گینگ وار کے کارندوں نے ملیر سٹی تھانے پر دستی بموں سے حملہ کر دیا ، ملزمان نے تھانے پر اندھا دھند فائرنگ اور دستی بم کی شدید فائرنگ کی زد میں آکر کانسٹیبل اصغر زخمی ہو گیا جسے طبی امداد کے لیے جناح اسپتال لایا گیا۔
مقتول کی لاش پولیس نامعلوم مقام پر لے گئی ، ذرائع کے مطابق مقتول نوید بلوچ کو ہفتے کو رینجرز نے ملیر سٹی تھانے کے سامنے والی گلی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران اس کی رہائش گاہ کے قریب سے حراست میں لیا تھا اور ایک دن اپنے پاس رکھنے کے بعد ملزم کو ملیر سٹی تھانے کے ایس ایچ اوعلی حسن شیخ کے حوالے کر دیا تھا جہاں پولیس نے ملزم کو تفتیش کے دوران بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس کی موت واقعے ہو گئی ، مقتول کی لاش 2 گھنٹے سے زائد دیر تک تھانے میں رکھی رہی جس کے بعد اس کی لاش ایس ایچ او پولیس پارٹی کے ہمراہ اسپتال لے جانے کا بول کر تھانے سے نکلا تاہم ایک گھنٹا سے زائد دیرگزر جانے کے باوجود وہ جناح اسپتال نہیں پہنچے۔
ایس ڈی پی او ملیر سٹی ڈی ایس پی راؤ اقبال نے نوجوان کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ نوید گنجا لیاری گینگ وار کے اہم کارندہ تھا جو متعدد مقدمات میں ملوث ہے ، ملزم کو رینجرز نے پکڑا تھا جسے اتوار کو پولیس کے حوالے کیا تاہم اس کی حالت صحیح نہیں تھی جس پر اسے طبی معائنے کے لیے جناح اسپتال لے جا رہے تھے کہ وہ دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا ، نوید بلوچ کی ہلاکت کی اطلاع ملنے پر لیاری گینگ وار کے کارندوں نے ملیر سٹی تھانے پر دستی بموں سے حملہ کر دیا ، ملزمان نے تھانے پر اندھا دھند فائرنگ اور دستی بم کی شدید فائرنگ کی زد میں آکر کانسٹیبل اصغر زخمی ہو گیا جسے طبی امداد کے لیے جناح اسپتال لایا گیا۔