ٹیم کیلیے موزوں غیرملکی کوچ کی تلاش میں مشکلات

تاحال کسی ’’بڑے نام‘‘ کی جانب سے درخواست موصول نہیں ہوئی،ذرائع

تاحال کسی ’’بڑے نام‘‘ کی جانب سے درخواست موصول نہیں ہوئی،ذرائع فوٹو: فائل

پی سی بی کو قومی ٹیم کیلیے موزوں غیرملکی کوچ کی تلاش میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم اب تک کسی ''بڑے نام'' کی جانب سے درخواست موصول نہیں ہوئی۔

پی سی بی نے گزشتہ دنوں نئے کوچنگ اسٹاف کیلیے درخواستیں طلب کی تھیں،اس حوالے سے 26اگست تک کا وقت دیا گیا ہے، بعض آفیشلز کی خواہش ہے کہ کسی غیرملکی کو چیف کوچ بنایا جائے البتہ دیگر حکام کسی پاکستانی سابق کرکٹر کو ہی ذمہ داری سونپنا چاہتے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ بورڈ کو اس حوالے سے کافی درخواستیں موصول ہوئی ہیں، مگر کسی بڑے غیرملکی نام نے تاحال رابطہ نہیں کیا، بھارت اور بنگلہ دیش کی جانب سے ٹھکرائے ہوئے مائیک ہیسن سے بات چیت جاری ہے، سابق آسٹریلوی کرکٹر ڈین جونز بھی درخواست جمع کرا چکے، البتہ بورڈ کے چند آفیشلز ان دونوں کو ذمہ داری سونپنے کے حق میں نہیں ہیں۔


بعض بڑے سابق کرکٹرز سے رابطہ بھی کیا گیا مگر وہ پہلے معاوضے کا پوچھتے ہیں جو ان کے لحاظ سے کم ہے۔ لہذا انکار کر دیتے ہیں،سیکیورٹی پر بھی تشویش ظاہر کی گئی، البتہ ابھی ایک ہفتہ باقی اور حکام کو امید ہے شاید کوئی مناسب کوچ مل جائے۔

دوسری جانب محسن خان اورمصباح الحق کو ذمہ داری دلانے کیلیے بھی لابنگ جاری ہے،محسن کے بے لاگ تبصرے اور مصباح کی ناتجربہ کاری آفیشلزکی آنکھوں میں کھٹک رہی ہے،اس حوالے سے رواں ہفتے ہی صورتحال مزید واضح ہوگی۔

ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی بات چیت میں کوچنگ کے ایک امیدوار کی جانب سے یہ اعتراض سامنے آیا کہ کئی کرکٹرز ورلڈکپ کے دوران معمولی انجریز کا شکار تھے لہذا انھیں آرام کا موقع دینا چاہیے تھا،مگر بورڈ نے لیگز اور انگلش کرکٹ کیلیے این او سی دے دیا، گوکہ کیمپ لگنے والا ہے مگر پھر بھی انھیں بحالی فٹنس اور تیاریوں کیلیے کم وقت ملے گا، ایسے میں سری لنکا سے ٹیسٹ سیریز میں کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔
Load Next Story