بلدیاتی انتخابات پنجاب نے14دسمبر بلوچستان اور کنٹونمنٹ بورڈزنے نومبرکےآخری ہفتے کی تاریخ دیدی
اس معاملے میں تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں اور کسی کے خلاف ایکشن نہیں لیا جارہا، ضرورت پڑی تو کارروائی کریں گے،جسٹس جواد
ISLAMABAD:
پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کو صوبے میں 14 دسمبر کو جبکہ بلوچستان اور کنٹونمنٹ بورڈز نے نومبر کے آخری ہفتے میں بلدیاتی انتخابات کرانے سے آگاہ کردیا۔
سپریم کورٹ میں صوبوں اور ملک کے بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پنجاب حکومت صوبے میں 14 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرائے گی اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے، سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ بورڈز میں ستمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے میں پیچیدگیاں ہیں اس لئے نومبر کے آخری ہفتے میں کرائے جاسکتے ہیں۔
اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی جانب سے مؤقف پیش کئے جانے پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ منتخب حکومت آئین کے مطابق ذمے داری پوری نہیں کررہی، سیکریٹری دفاع نے اپنے تحریری بیان میں کنٹونمنٹ بورڈز میں 15 ستمبر تک بلدیاتی انتخابات کرانے سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کیا تھا، اس معاملے میں سوچ سمجھ کر تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں اور کسی کے بھی خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا۔ عدالت کو ضرورت پڑی تو بیان حلفی کی خلاف ورزی پر کارروائی کرے گی۔
سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ بلوچستان میں مخلوط حکومت ہے، اس لئے اب تک صوبائی کابینہ کی تشکیل بھی نہیں ہوپائی تاہم صوبائی حکومت نومبر کے آخری ہفتے میں بلدیاتی انتخابات کرادے گی، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کے موقف پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ مخلوط حکومت صوبے کی منتخب حکومت نے بنائی ہے عدالت نے نہیں، جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ آپ سب مل کر ہمارے ساتھ ہاتھ کررہے ہیں، ایسا نہ کریں اس کا نتیجہ اچھا نہیں نکلے گا۔
پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ کو صوبے میں 14 دسمبر کو جبکہ بلوچستان اور کنٹونمنٹ بورڈز نے نومبر کے آخری ہفتے میں بلدیاتی انتخابات کرانے سے آگاہ کردیا۔
سپریم کورٹ میں صوبوں اور ملک کے بھر کے کنٹونمنٹ بورڈز میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پنجاب حکومت صوبے میں 14 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کرائے گی اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے، سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ کنٹونمنٹ بورڈز میں ستمبر کو بلدیاتی انتخابات کرانے میں پیچیدگیاں ہیں اس لئے نومبر کے آخری ہفتے میں کرائے جاسکتے ہیں۔
اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی جانب سے مؤقف پیش کئے جانے پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ منتخب حکومت آئین کے مطابق ذمے داری پوری نہیں کررہی، سیکریٹری دفاع نے اپنے تحریری بیان میں کنٹونمنٹ بورڈز میں 15 ستمبر تک بلدیاتی انتخابات کرانے سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کیا تھا، اس معاملے میں سوچ سمجھ کر تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں اور کسی کے بھی خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا۔ عدالت کو ضرورت پڑی تو بیان حلفی کی خلاف ورزی پر کارروائی کرے گی۔
سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ بلوچستان میں مخلوط حکومت ہے، اس لئے اب تک صوبائی کابینہ کی تشکیل بھی نہیں ہوپائی تاہم صوبائی حکومت نومبر کے آخری ہفتے میں بلدیاتی انتخابات کرادے گی، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کے موقف پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ مخلوط حکومت صوبے کی منتخب حکومت نے بنائی ہے عدالت نے نہیں، جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ آپ سب مل کر ہمارے ساتھ ہاتھ کررہے ہیں، ایسا نہ کریں اس کا نتیجہ اچھا نہیں نکلے گا۔