دورہ پاکستان سری لنکن بورڈ نے گیند حکومت کے کورٹ میں ڈال دی

سیکیورٹی وفد کی رپورٹ منظوری کیلیے ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں پیش ہی نہیں کی گئی،شرکاکا صرف بات چیت پر اکتفا


Sports Reporter August 21, 2019
آئندہ ہفتے نتیجے تک پہنچنے کی کوشش ہوگی،پی سی بی کی جانب سے2شیڈول ایس ایل سی کوموصول۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: دورئہ پاکستان کے حوالے سے سری لنکن بورڈ نے گیند حکومت کے کورٹ میں ڈال دی، حکام کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قبل کلیئرنس کے منتظر ہیں۔

2009 میں لاہور ٹیسٹ کے دوران سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا تھا،اس کے بعد پاکستان میں کھیلوں کے میدان ویران ہوگئے تھے، بحالی کا عمل سست روی سے جاری رہا،2015میں محدود اوورز کی کرکٹ میں زمبابوے کی میزبانی، پی ایس ایل کے میچز، ورلڈ الیون کا دورہ، سری لنکن ٹیم کی واحد ٹی ٹوئنٹی میچ کیلیے لاہور آمد، ویسٹ انڈین ٹیم کا ٹور ہونے سے مثبت پیش رفت ہوئی لیکن ابھی تک کوئی ٹیسٹ میچ ممکن نہیں ہوسکا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی خواہش ہے کہ رواں سال اکتوبر میں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے 2 میچز میں آئی لینڈرز کی میزبانی کرے،میریلیبون کرکٹ کلب کی ٹیم کے دورئہ پاکستان کیلیے بھی بات چیت چل رہی ہے۔

گزشتہ دنوں سری لنکن کرکٹ بورڈ کا ایک سیکیورٹی وفد موہن ڈی سلوا کی سربراہی میں پاکستان آیا، کراچی کے بعد لاہور میں بھی مہمانوں کو حفاظتی انتظامات سے آگاہ کیا گیا، متعلقہ اداروں کے حکام نے بریفنگ بھی دی۔

بعد ازاں ذرائع سے یہ اطلاعات بھی آئیں کہ سیکیورٹی وفد کی رپورٹ مثبت ہے،اب سری لنکن میڈیا نے دعویٰ کیا کہ اگرچہ رپورٹ پر بات چیت ضرور ہوئی لیکن اسے منظوری کیلیے ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں پیش ہی نہیں کیا گیا۔ یہ معاملہ اس کیلیے بھی تعطل کا شکار ہے کہ بورڈ پاکستان سے کسی بھی قسم کا وعدہ کرنے سے قبل اپنی حکومت کی جانب سے کلیئرنس حاصل کرنے کا منتظر ہے، حکام نے امید ظاہر کی کہ ٹور کے حوالے سے کوئی بھی حتمی فیصلہ اگلے ہفتے تک کرلیا جائے گا۔

دوسری جانب سری لنکن میڈیا ذرائع سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ پی سی بی کی جانب سے ٹور کے 2مجوزہ شیڈول ایس ایل سی کو بھجوائے گئے ہیں، ایک میں ٹیسٹ میچز یو اے ای اور دسمبر میں محدود اوورز کے میچز پاکستان میں رکھے گئے۔ دوسرے میں دونوں ٹیسٹ کے کراچی اور لاہور میں انعقادکا درج ہے، ٹور کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کیے جانے سے قبل چند معاملات کا جائزہ لینا ضروری ہوگا، حکومتی منظوری اور دیگر تحفظات دور ہونے کے بعد بھی اگلا مرحلہ کرکٹرز کو پاکستان آنے پر آمادہ کرنا ہوگا۔

یاد رہے کہ سری لنکن ٹیم کو واحد ٹی ٹوئنٹی میچ کیلیے پاکستان بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا تو اپل تھارنگا، لسیتھ مالنگا اور سورنگا لکمل سمیت کئی اہم کھلاڑیوں نے انکار کردیا تھا، رواں برس کولمبو میں بم دھماکوں کے باوجود پاکستان نے اپنی انڈر19 ٹیم کو سری لنکا بھجوانے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی حکام تاحال پُرامید ہیں کہ سری لنکن حکومت بھی جواب میں مثبت رویہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو ٹور کی اجازت دیدے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں