ڈی اين اے ٹيسٹ زيادتی مقدمات ميں بنيادی شہادت كے طور پرقابل قبول نہیں اسلامی نظرياتی كونسل

كونسل نے تحفظ نسواں ايكٹ 2006 كو مسترد كردیا ہے کیونکہ اس كی دفعات اسلامی تعليمات كے منافی ہيں، مولانا محمد خان شيرانی


APP September 23, 2013
مولانا محمد خان شیرانی نے كہا كہ عدالت يہ فيصلہ كر سكتی ہے كہ ڈی اين اے ٹيسٹ سے كس طرح كی معاونت حاصل كرنی ہے۔

اسلامی نظرياتی كونسل نے ڈی اين اے ٹيسٹ كو زيادتی كے مقدمات ميں بنيادی شہادت كے طور پر قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

اسلام آباد میں پريس كانفرنس سے خطاب كرتے ہوئے اسلامی نظرياتی كونسل كے چيئرمين مولانا محمد خان شيرانی نے كہا كہ ڈی اين اے ٹيسٹنگ مفيد اور جديد ٹيكنيک ہے جسے معاونتی شہادت كے طور پر استعمال كيا جا سكتا ہے ليكن اسے بنيادی شہادت تسلیم نہیں كيا جا سكتا۔ انہوں نے كہا كہ عدالت يہ فيصلہ كر سكتی ہے كہ ڈی اين اے ٹيسٹ سے كس طرح كی معاونت حاصل كرنی ہے۔

مولانا محمد خان شيرانی نے كہا كہ كونسل نے تحفظ نسواں ايكٹ 2006 كو مسترد كردیا ہے کیونکہ اس كی دفعات اسلامی تعليمات كے منافی ہيں، ان کا کہنا تھا كہ ناموس رسالت كے موجودہ قانون كو تبديل نہيں كيا جانا چاہيے، پاکستان کے ضابطہ فوجداری میں ایسی دفعات موجود ہیں جو جھوٹا الزام لگانے یا جھوٹی گواہی دینے کا احاطہ کرتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں