آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع بہتر قدم ہے ایکسپریس فورم

ٹرمپ نے ثالثی پیشکش مودی کے کہنے پر کی، ہمیں محتاط رہنا ہو گا، امجد مگسی


اجمل ستار ملک August 22, 2019
سیاسی استحکام انتہائی ضروری ہے، محمدمہدی، ہر قسم کے حالات سے نمٹنے کیلیے تیار، اداروں کو مضبوط بنانا ہو گا، اللہ بخش عاصم۔ فوٹو:فائل

غیر معمولی حالات میں غیرمعمولی فیصلے کیے جاتے ہیں، خطے کی موجودہ صورتحال کے پیش نظرآرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع قابل تحسین ہے کیونکہ عالمی سطح پر اورخطے میں امن وامان کیلیے ان کاکردار اہم رہا ہے، امید ہے امن و امان کی صورتحال مزید بہتر ہو گی۔

55 برس میں پہلی مرتبہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں زیربحث آیا جو یقینا بڑی کامیابی ہے، پاکستان نے بہتر سفارتکاری سے عالمی سطح پرمنوالیا کہ کشمیر حل طلب مسئلہ ہے، عالمی عدالت میں جانے سے کشمیریوں کا مقدمہ مضبوط ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین امور خارجہ اور سیاسی و دفاعی تجزیہ نگاروں نے ''آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال'' کے حوالے سے ''ایکسپریس فورم میں کیا۔ فورم کی معاونت کے فرائض احسن کامرے نے سر انجام دیے۔

دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈیئر (ر) عمران ملک نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے اندر اور باہر صورتحال نازک ہے، ایک طرف افغانستان میں جنگ ختم ہونے جا رہی ہے جبکہ دوسری طرف بھارت کے ساتھ جنگ کا خطرہ ہے لہٰذا ایسی صورتحال میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع بہتر قدم ہے۔

انھوں نے کہاکہ 55 برس بعد اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میںکشمیر پرمشاورتی اجلاس ہوا جو بڑی کامیابی ہے۔ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش پرسوالات اٹھ رہے ہیں۔ ہمیں کسی ایک ملک کی ثالثی پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے بلکہ اسکے لیے چین،ترکی، ایران، سعودی عرب ودیگر اہم ممالک کوشامل کر کے موثرحل نکالا جائے۔

ماہرامورخارجہ وسیاسی تجزیہ نگارڈاکٹر امجد مگسی نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع غیرمعمولی بات نہیں تاہم سول ملٹری تعلقات کے حوالے سے اسکی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔

ماہرامورخارجہ محمد مہدی نے کہاکہ امریکاکا ہمارے ساتھ مفاد افغانستان کی حد تک ہے لہٰذا اقوام متحدہ اور امریکا یہ نہیں چاہیں گے کہ پاک بھارت جنگ ہو۔ انہوں نے کہا ہمیں ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے امریکاکے ساتھ معاملات کوکاغذی شکل دینی چاہیے۔

ڈاکٹرعاصم اللہ بخش نے کہا کشمیرکے حوالے سے آرٹیکل 370 سے ہمیں غرض نہیں ہے بلکہ ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کیمطابق مسئلہ کشمیرکا حل چاہتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں