غیر وابستہ ممالک کی تنظیم''نام''کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ايران كے صدر محموداحمدی نژاد نے اقوام متحدہ كو سخت تنقيد كانشانہ بناتے ہوئے نئے ورلڈ آرڈر كا مطالبہ کیا۔ ان كاكہنا تھا كہ دنيا ميں ہرجگہ عالمی سامراج نے جنگیں شروع کررکھی ہیں جس پراقوام متحدہ کی سلامتی كونسل خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے كہا كہ آج عالمی حكمران اپنی مرضی کی جنگ مسلط کرکے كمزور قوموں كی توہين اور معصوم افراد كا قتل كررہے ہيں لہذا ہميں نئے ورلڈ آرڈر اور انتظام كيلئے اٹھ كھڑا ہونا چاہئے۔ احمدی نژاد نے اقوام متحدہ کی سلامتی كونسل ميں ويٹو کے اختيارات كو بھی مسترد کرتےہوئے اسے دیگرممالک کے ساتھ امتیازی سلوک قراردیا۔
اس سے قبل کانفرنس کے دوران مصرکے صدرمحمد مرسی کی شام کے صد بشارالاسد رپرتنقید کے بعد شامی وفد نے اجلاس سے واک آؤٹ بھی کیا۔
غیروابستہ ممالک کی تنظیم کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیار نہیں بنارہا لیکن ہم جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے حق سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جوہری توانائی کا پرامن استعمال کرنا ہرملک کا حق ہے لیکن مغربی ممالک اس پراپنی اجارہ داری قائم رکھنا چاہتے ہیں۔
صدرآصف زرداری کی سربراہی میں پاکستانی وفد بھی غیروابستہ مما لک کی تنظیم کے اجلاس میں شریک ہے اورتوقع کی جارہی ہے کہ صدرآصف زرداری اوربھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اجلاس کے دوران ملاقات بھی کریں گے۔