سندھ اسمبلی نومولود اسکریننگ بل اتفاق رائے سے منظور

بچوں کے والدین یا قانونی ورثااپنے مذہبی عقائد کی بنیاد پراسکریننگ سے انکار کرسکتے ہیں

ڈاکٹروں کے اغوا سے متعلق محمد حسین کی تحریک التوا کو خلاف ضابطہ قرار دے دیا گیا ۔فوٹو: فائل

FAISALABAD:
سندھ اسمبلی نے پیر کو ''سندھ نومولود اسکرنینگ بل2013''کی اتفاق رائے سے منظوری دیدی جو فوری طور پرنافذ العمل ہوگا۔

اس قانون کے تحت تمام نومولود بچوں کی سماعت کی اسکریننگ ہوگی تاکہ سماعت کی کمی یا بہرے پن کے منفی اثرات کا خاتمہ کیا جاسکے، یہ منفی اثرات بچوں کے بولنے، لینگویج، ڈیولپمنٹ ، تعلیمی کارکردگی اور دیگر صلاحیتوں پر مرتب ہوسکتے ہیں، صحت کے تمام ادارے اس ضمن میں اپنے پروٹوکول ، پالیسیاںٕ اور طریقہ ہائے کار وضح کریں گے تاکہ وہ نومولود بچوں کی سماعت کی اسکریننگ کرسکیں، بچوں کے والدین یا قانونی ورثا اپنے مذہبی عقائد کی بنیاد پر اس اسکریننگ سے انکار کرسکتے ہیں لیکن انھیں اس کے لیے تحریری حلف نامہ دینا ہوگا۔

محکمہ صحت حکومت سندھ صرف صحت کے ان اداروں کو لائسنس یا ایکری ڈٹیشن جاری کرے گا جن کے پاس نومولود بچوں کی اسکریننگ کی سہولت ہوگی، قانون پر عمل درآمد کرانے کے لیے محکمہ صحت سندھ نومولود بچوں کی اسکریننگ کے لیے مشاورتی (ایڈوائزری) کمیٹی تشکیل دے گا۔




قانون کے نفاذ کے15دنوں کے اندر اس حوالے سے قواعد و ضوابط کرے گا اور اسکریننگ پروگرام پر عمل درآمد کے لیے محکمہ بلدیات سے رابطہ کرے گا، کمیٹی کے ارکان مشاہرہ بھی حاصل کرسکیں گے جن کا تعین حکومت کریگی،کمیٹی کا اجلاس پر تین ماہ بعد ہوگا۔

اسمبلی نے ''سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن بل 2013 '' پر غور آئندہ بدھ تک موخر کردیاجبکہ سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کا الیکشن آئندہ اجلاس تک مؤخر کردیا، علاوہ ازیں سندھ میں ڈاکٹروں کے بڑھتے ہوئے اغوا کا معاملہ پیر کو سندھ اسمبلی میں اٹھایا گیا، اس ضمن میں متحدہ قومی موومنٹ( ایم کیو ایم ) کے رکن محمد حسین خان نے تحریک التوا پیش کی جس میں کہا گیا کہ سندھ میں ڈاکٹروں کے اغواکی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، سندھ حکومت مغوی ڈاکٹروں کی بحفاظت بازیابی کے لیے ضروری اقدامات کرے، وزیر قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر علی میندھرو اور سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ ڈاکٹروں کے اغواکا معاملہ انتہائی تشویش ناک ہے لیکن تحریک التوا کا مسودہ قواعد و ضوابط کے خلاف ہے، قائم مقام اسپیکر نے تحریک التوا کو خلاف ضابطہ قراردیدیاجس پر ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین خان نے شدید احتجاج کیا۔
Load Next Story