سندھ اور بلوچستان سے الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری اپوزیشن نے مسترد کر دی
صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت پارلیمانی امور نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا، نام حکومت نے تجویز کیے تھے
حکومت نے الیکشن کمیشن کے 2ممبران کی تقرری کر دی جب کہ اپوزیشن نے دونوں تقرریاں مسترد کردیں۔
حکومت نے 7ماہ بعد الیکشن کمیشن کے 2ممبران کی تقرری کر دی، خالد محمود صدیقی سندھ جبکہ منیر احمد کاکڑ بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے ممبر ہوں گے۔ صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت پارلیمانی امور نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
دونوں ممبران کے نام حکومت کی جانب سے تجویز کیے گئے تھے،دونوں صوبوں کے ارکان 26 جنوری کو ریٹائر ہوئے تھے۔ آئین کے مطابق 45 روز کے اندر ممبران کی تقرری ضروری ہے لیکن وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت نہ ہونے کے باعث معاملہ لٹکا رہا جبکہ پارلیمانی کمیٹی بھی کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکی تھی۔
حکومت نے 7ماہ بعد الیکشن کمیشن کے 2ممبران کی تقرری کر دی، خالد محمود صدیقی سندھ جبکہ منیر احمد کاکڑ بلوچستان سے الیکشن کمیشن کے ممبر ہوں گے۔ صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت پارلیمانی امور نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
دونوں ممبران کے نام حکومت کی جانب سے تجویز کیے گئے تھے،دونوں صوبوں کے ارکان 26 جنوری کو ریٹائر ہوئے تھے۔ آئین کے مطابق 45 روز کے اندر ممبران کی تقرری ضروری ہے لیکن وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان مشاورت نہ ہونے کے باعث معاملہ لٹکا رہا جبکہ پارلیمانی کمیٹی بھی کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکی تھی۔