بھارت کا مقبوضہ وادی کی نئی حلقہ بندیاں کرنے کا منصوبہ
مسلم اکثریتی حلقوں کو نئی حلقہ بندی میں ہندو آبادی کو شامل کریگا، نئی بستیاں بھی بنائیگا
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل370 اور آرٹیکل35 اے کے خاتمہ کے بعد مزید قانونی اور آئینی تبدیلیوں کی سازش کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب مقبوضہ کشمیر میں اگلے مرحلے کا بھی آغاز کردیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت ایک ماہ کے بعد مقبوضہ وادی کی نئی حلقہ بندیاں کرے گا اور اس کے لیے ضروری قانونی ترامیم بھی تیار کی گئی ہیں۔
مسلم اکشریتی حلقوں کو تقسیم کیا جائے گا اور نئی حلقہ بندی میں ہندو آبادی کو شامل کیا جائیگا اور ان کی اکثریت ثابت کرنے کی کوشش کی جائے گی اور جن علاقوں میں ہندو اکثریت نہیں ہوگی وہاں نئے ووٹر بنا کر نئی بستیاں بنائی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب مقبوضہ کشمیر میں اگلے مرحلے کا بھی آغاز کردیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت ایک ماہ کے بعد مقبوضہ وادی کی نئی حلقہ بندیاں کرے گا اور اس کے لیے ضروری قانونی ترامیم بھی تیار کی گئی ہیں۔
مسلم اکشریتی حلقوں کو تقسیم کیا جائے گا اور نئی حلقہ بندی میں ہندو آبادی کو شامل کیا جائیگا اور ان کی اکثریت ثابت کرنے کی کوشش کی جائے گی اور جن علاقوں میں ہندو اکثریت نہیں ہوگی وہاں نئے ووٹر بنا کر نئی بستیاں بنائی جائیں گی۔