سبسڈی اسکینڈل ٹڈاپ کی انتظامیہ تحقیقات میں رکاوٹ بن رہی ہے
اربوں کی بدعنوانی کے اسکینڈل میں سابق سربراہ اور دیگر افسران کو گرفتار کیا جاچکا ہے.
ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ٹڈاپ) کی موجودہ انتظامیہ گزشتہ دور حکومت میں ہونے والے اربوں روپے کے مالی اسکینڈل کی تحقیقات میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔
ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کو متعلقہ ریکارڈ فراہم کرنے میں حیل و حجت سے کام لیا جارہا ہے یہ انکشاف تفتیشی ٹیم کی جانب سے وفاقی حکومت کو بھیجی جانے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ ٹڈاپ میں گذشتہ دور حکومت میں ٹریڈ سبسڈی اور دیگر مدات میں کیے جانے والے اربوں روپے مالیت کی بے قاعدگیوں کی تحقیقات ایف آئی اے کرائم سرکل کراچی میں جاری ہے، تحقیقات کے دوران اب تک 20 سے زائد مقدمات درج کیے جاچکے ہیں جبکہ امکان ہے کہ آئندہ چند دنوں میں مزید درجنوں مقدمات درج کیے جائیں گے۔
ٹڈاپ کے سابق سربراہ (چیف ایگزیکٹو) طارق اقبال پوری، سیکریٹری جاوید انور، منیجر پروجیکٹ مرچومل اور دیگر افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ٹڈاپ کے افسران نے اعلی حکومتی شخصیات کی سرپرستی میں کاغذی ایکسپورٹ کمپنیوں کو اربوں روپے مالیت کی ٹریڈ سبسڈی کے جعلی کلیم منظور کیے، اس سلسلے میں بروکروں کی مدد سے جعلی کمپنیاں قائم کی گئیں اور ان ہی کی مدد سے جعلی کلیم میں حاصل ہونے والی خطیر رقم اعلی افسران، حکومتی شخصیات کے فرنٹ مین کا کردار ادا کرنے والے افراد، کاغذی کمپنیوں کے مالکان میں تقسیم کی گئی۔
ایف آئی اے حکام اب تک ڈھائی ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا سراغ لگاچکے ہیں جبکہ امکان ہے کہ مالی اسکینڈل کی مالیت تقریبا 5 ارب روپے سے زائد ہے تاہم ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کی جانب وفاقی وزارت داخلہ کو ارسال کیے جانے والی ایک رپورٹ میں ٹڈاپ کی موجودہ انتظامیہ پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ تفتیشی عمل میں رکاوٹ کا باعث بن رہی ہے۔
ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کو متعلقہ ریکارڈ فراہم کرنے میں حیل و حجت سے کام لیا جارہا ہے یہ انکشاف تفتیشی ٹیم کی جانب سے وفاقی حکومت کو بھیجی جانے والی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ ٹڈاپ میں گذشتہ دور حکومت میں ٹریڈ سبسڈی اور دیگر مدات میں کیے جانے والے اربوں روپے مالیت کی بے قاعدگیوں کی تحقیقات ایف آئی اے کرائم سرکل کراچی میں جاری ہے، تحقیقات کے دوران اب تک 20 سے زائد مقدمات درج کیے جاچکے ہیں جبکہ امکان ہے کہ آئندہ چند دنوں میں مزید درجنوں مقدمات درج کیے جائیں گے۔
ٹڈاپ کے سابق سربراہ (چیف ایگزیکٹو) طارق اقبال پوری، سیکریٹری جاوید انور، منیجر پروجیکٹ مرچومل اور دیگر افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ٹڈاپ کے افسران نے اعلی حکومتی شخصیات کی سرپرستی میں کاغذی ایکسپورٹ کمپنیوں کو اربوں روپے مالیت کی ٹریڈ سبسڈی کے جعلی کلیم منظور کیے، اس سلسلے میں بروکروں کی مدد سے جعلی کمپنیاں قائم کی گئیں اور ان ہی کی مدد سے جعلی کلیم میں حاصل ہونے والی خطیر رقم اعلی افسران، حکومتی شخصیات کے فرنٹ مین کا کردار ادا کرنے والے افراد، کاغذی کمپنیوں کے مالکان میں تقسیم کی گئی۔
ایف آئی اے حکام اب تک ڈھائی ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا سراغ لگاچکے ہیں جبکہ امکان ہے کہ مالی اسکینڈل کی مالیت تقریبا 5 ارب روپے سے زائد ہے تاہم ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کی جانب وفاقی وزارت داخلہ کو ارسال کیے جانے والی ایک رپورٹ میں ٹڈاپ کی موجودہ انتظامیہ پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ تفتیشی عمل میں رکاوٹ کا باعث بن رہی ہے۔