پی سی بی کے اعلیٰ حکام کی ’’نو لفٹ‘‘ پر قائمہ کمیٹی خفا
ممبراقبال محمد علی کااحتجاجاً واک آؤٹ، دیگر ارکان کے منانے پر واپس آگئے
پی سی بی کے اعلیٰ حکام کی ''نولفٹ'' پرقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ امورخفا ہو گئی، اس نے نئے آئین پر اجلاس23 ستمبر کو طلب کرتے ہوئے چیئرمین احسان مانی اور ایم ڈی وسیم خان کی شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔
قائمہ کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز آغا حسن بلوچ کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا، پی سی بی کی جانب سے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد پیش ہوئے، رکن اقبال محمد علی نے کہاکہ چیئرمین بورڈ احسان مانی اور ایم ڈی وسیم خان کیوں نہیں آئے؟ کمیٹی کا اجلاس ملتوی کیا جائے یا میں واک آؤٹ کرتا ہوں، دیکھنا ہوگا کہ پی سی بی کا نیا آئین آمرانہ ہے یا آئینی؟ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اگر آئندہ اجلاس میں چیئرمین شریک نہیں ہوئے تو اجلاس نہیں ہوگا۔
اقبال محمد علی نے احتجاجاً واک آؤٹ کرتے ہوئے کہا کہ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے اقبال محمد علی کو منانے کیلیے دیگر ارکان کو بھجوایا جس پر وہ واپس آگئے، آغا حسن بلوچ نے ہدایت کی آئندہ اجلاس میں چیئرمین اور ایم ڈی پی سی بی کی شرکت یقینی بنائی جائے، سیکریٹری آئی پی سی اکبر درانی نے کہاکہ پی سی بی کے آئین 2019کی وفاقی کابینہ نے منظوری دی ہے۔
دریں اثنااقبال محمد علی نے پی ایچ ایف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ شہباز سینئر نے استعفیٰ نہیں دیا تھا کہ نیا سیکریٹری مقرر کر دیا گیا، سیکریٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ نے کہاکہ میرے خلاف نیب اور ایف آئی اے میں کوئی کیس نہیں ہے، ہر بار اجلاس میں بلا کر بے عزتی کی جاتی اور سنگین الزامات لگائے جاتے ہیں۔
اراکین کمیٹی نے کہاکہ سوال کرنا ہماری ذمہ داری اور جواب دینا آپ کا فرض ہے، آواز دھیمی رکھ کر بات کریں۔ چیئرمین کمیٹی نے آصف باجوہ کو اپنی بے گناہی کے شواہد کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
قائمہ کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز آغا حسن بلوچ کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا، پی سی بی کی جانب سے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد پیش ہوئے، رکن اقبال محمد علی نے کہاکہ چیئرمین بورڈ احسان مانی اور ایم ڈی وسیم خان کیوں نہیں آئے؟ کمیٹی کا اجلاس ملتوی کیا جائے یا میں واک آؤٹ کرتا ہوں، دیکھنا ہوگا کہ پی سی بی کا نیا آئین آمرانہ ہے یا آئینی؟ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اگر آئندہ اجلاس میں چیئرمین شریک نہیں ہوئے تو اجلاس نہیں ہوگا۔
اقبال محمد علی نے احتجاجاً واک آؤٹ کرتے ہوئے کہا کہ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے اقبال محمد علی کو منانے کیلیے دیگر ارکان کو بھجوایا جس پر وہ واپس آگئے، آغا حسن بلوچ نے ہدایت کی آئندہ اجلاس میں چیئرمین اور ایم ڈی پی سی بی کی شرکت یقینی بنائی جائے، سیکریٹری آئی پی سی اکبر درانی نے کہاکہ پی سی بی کے آئین 2019کی وفاقی کابینہ نے منظوری دی ہے۔
دریں اثنااقبال محمد علی نے پی ایچ ایف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ شہباز سینئر نے استعفیٰ نہیں دیا تھا کہ نیا سیکریٹری مقرر کر دیا گیا، سیکریٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ نے کہاکہ میرے خلاف نیب اور ایف آئی اے میں کوئی کیس نہیں ہے، ہر بار اجلاس میں بلا کر بے عزتی کی جاتی اور سنگین الزامات لگائے جاتے ہیں۔
اراکین کمیٹی نے کہاکہ سوال کرنا ہماری ذمہ داری اور جواب دینا آپ کا فرض ہے، آواز دھیمی رکھ کر بات کریں۔ چیئرمین کمیٹی نے آصف باجوہ کو اپنی بے گناہی کے شواہد کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔