آزادکشمیر اور پاکستان کے صحافیوں کا ایل او سی کی جانب مارچ
صحافیوں کا مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر پابندی کیخلاف احتجاج
آزادکشمیر اور پاکستان کے صحافیوں نے مقبوضہ کشمیر میں میڈیا پر پابندی کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے ایل او سی کی جانب مارچ شروع کردیا۔
سینٹرل یونین آف جرنلسٹ کی اپیل پر آزاد کشمیر اور پاکستان کے صحافیوں نے لائن آف کنٹرول کی جانب مارچ شروع کردیا۔ موجودہ صورتحال میں لائن آف کنٹرول کی جانب یہ پہلا مارچ ہے جس میں آزاد کشمیر اور پاکستان کے مختلف شہروں کے صحافی شریک ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کو کام نہ کرنے دینے اور اخبارات و نیوز چینلز کی بندش کیخلاف یہ احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات بھی اپنے ساتھ لے کر چکوٹھی روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ بھارتی فوجی مورچوں کے سامنے دھرنا دیں گے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ انٹرنیشنل ریڈ کراس یہ سامان ایل او سی سے مقبوضہ کشمیر بھیجے جہاں کئی روز کے کرفیو اور مکمل لاک ڈاؤن کیوجہ سے خوراک اور ادویات کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔
سینٹرل یونین آف جرنلسٹ کی اپیل پر آزاد کشمیر اور پاکستان کے صحافیوں نے لائن آف کنٹرول کی جانب مارچ شروع کردیا۔ موجودہ صورتحال میں لائن آف کنٹرول کی جانب یہ پہلا مارچ ہے جس میں آزاد کشمیر اور پاکستان کے مختلف شہروں کے صحافی شریک ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کو کام نہ کرنے دینے اور اخبارات و نیوز چینلز کی بندش کیخلاف یہ احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات بھی اپنے ساتھ لے کر چکوٹھی روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ بھارتی فوجی مورچوں کے سامنے دھرنا دیں گے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ انٹرنیشنل ریڈ کراس یہ سامان ایل او سی سے مقبوضہ کشمیر بھیجے جہاں کئی روز کے کرفیو اور مکمل لاک ڈاؤن کیوجہ سے خوراک اور ادویات کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔