الیکشن کمیشن ممبران کی تعیناتی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج
منیر کاکڑ،خالد صدیقی کی تعیناتی میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے
الیکشن کمیشن کے 2 ممبران کی تعیناتی کولاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ 22 اگست کو منیر کاکڑ کو بلوچستان اور خالد محمود صدیقی کو سندھ سے الیکشن کمیشن کا ممبر تعینات کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
درخواست گزار نے اعتراض اٹھایا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں بلوچستان اور سندھ کا کوٹہ مدنظر نہیں رکھا گیا۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ 22 اگست کو الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کا جاری شدہ نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔ امکان ہے آئندہ ہفتے ہائیکورٹ کا سنگل بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔
لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور سیکریٹری الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ 22 اگست کو منیر کاکڑ کو بلوچستان اور خالد محمود صدیقی کو سندھ سے الیکشن کمیشن کا ممبر تعینات کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
درخواست گزار نے اعتراض اٹھایا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی میں بلوچستان اور سندھ کا کوٹہ مدنظر نہیں رکھا گیا۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ 22 اگست کو الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کا جاری شدہ نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔ امکان ہے آئندہ ہفتے ہائیکورٹ کا سنگل بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔