100 روز گزر گئے کراچی میں ہزار بسیں چلانے کا منصوبہ شروع نہ ہوسکا
11 سال کے دوران ٹرانسپورٹ کا کوئی منصوبہ مکمل نہیں کیا جاسکا، ٹرانسپورٹ تنظیموں کی 26 اگست کو یکجہتی کشمیر ریلی
وزیرٹرانسپورٹ کے کراچی میں ایک ہزاربسیں چلانے کے اعلان کو 100روز گزرگئے تاہم شہر میں انٹراسٹی بسوں کا منصوبہ شروع نہ ہوسکا۔
وزیرٹرانسپورٹ نے 11مئی کو کراچی میں بسیں چلانے کا اعلان کیاتھا۔ نجی کمپنی کی شراکت سے کراچی میں مرحلہ وار ایک ہزار بسیں چلائی جانی تھیں، یہ منصوبہ تو شروع بھی نہیں ہوسکا اور وزیر ٹرانسپورٹ نے کراچی سمیت صوبے کے دیگر بڑے شہروں میں مزید بسیں چلانے کا اعلان کردیا ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ فیزون کے تحت کراچی میں 200 بسوں کامنصوبہ شروع کرنے میں بھی ناکام رہا ہے۔ کراچی کیلیے ایک ہزار بسوں کامنصوبہ بھی مزید تاخیرکاشکار ہونے کاخدشہ ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کو 11جولائی سے کراچی میں بس منصوبے کاآغاز کرنا تھا۔ سندھ حکومت 11 سال کے دوران صوبے میں ٹرانسپورٹ کا کوئی منصوبہ مکمل نہیں کرسکی۔ 10سال میں سندھ حکومت نے کراچی میں 10 اور لاڑکانہ میں 20بسوں کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر ٹرانسپورٹ سندھ ممتازجکھرانی نے کراچی کے لیے 200 بسوں کے منصوبے کا اعلان کیاتھا جبکہ ان کے بعد اس وقت کے وزیر ٹرانسپورٹ ناصرحسین شاہ کے دور میں محکمہ ٹرانسپورٹ نے 500 بسوں کامعاہدہ کیا تھا اور کئی بار نئے بس منصوبوں کا اعلان کیا تھا لیکن 10 بسوں کے علاوہ کوئی بس منصوبہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ پایا۔
علاوہ ازیں ترجمان محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے سندھ کے تمام اضلاع میں انٹرا سٹی بس,وین اور کوسٹر چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیرٹرانسپورٹ اویس قادرشاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ حکومت نے انٹراسٹی بس، وین اور کوسٹر سندھ کے اضلاع میں چلانے کیلیے ٹرانسپو رٹرز سے تجاویز طلب کی ہیں، ٹرانسپورٹرز سندھ حکومت کے تعاون سے مختلف اضلاع میں بس وین اور کوسٹر چلانے کیلیے 12ستمبرتک رابطہ کریں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ کی ہدایت پر محکمہ ٹرا نسپورٹ نے یکجہتی کشمیر ریلی کیلیے آئی جی سندھ پولیس کو اور کمشنر کراچی کو خط لکھ دیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی کی ٹرانسپور ٹ تنظیموں نے کشمیر بنے گا پاکستان ریلی کا انتظام کیا ہے، ریلی میں شرکاچنگ چی، موٹر سائیکلز اور گاڑیوں پر شریک ہونگے، 26 اگست کو ٹرانسپورٹرز کی یکجہتی کشمیر ریلی شاہین کمپلیکس سے پریس کلب تک نکالی جائے گی۔
وزیرٹرانسپورٹ نے 11مئی کو کراچی میں بسیں چلانے کا اعلان کیاتھا۔ نجی کمپنی کی شراکت سے کراچی میں مرحلہ وار ایک ہزار بسیں چلائی جانی تھیں، یہ منصوبہ تو شروع بھی نہیں ہوسکا اور وزیر ٹرانسپورٹ نے کراچی سمیت صوبے کے دیگر بڑے شہروں میں مزید بسیں چلانے کا اعلان کردیا ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ فیزون کے تحت کراچی میں 200 بسوں کامنصوبہ شروع کرنے میں بھی ناکام رہا ہے۔ کراچی کیلیے ایک ہزار بسوں کامنصوبہ بھی مزید تاخیرکاشکار ہونے کاخدشہ ہے۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کو 11جولائی سے کراچی میں بس منصوبے کاآغاز کرنا تھا۔ سندھ حکومت 11 سال کے دوران صوبے میں ٹرانسپورٹ کا کوئی منصوبہ مکمل نہیں کرسکی۔ 10سال میں سندھ حکومت نے کراچی میں 10 اور لاڑکانہ میں 20بسوں کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر ٹرانسپورٹ سندھ ممتازجکھرانی نے کراچی کے لیے 200 بسوں کے منصوبے کا اعلان کیاتھا جبکہ ان کے بعد اس وقت کے وزیر ٹرانسپورٹ ناصرحسین شاہ کے دور میں محکمہ ٹرانسپورٹ نے 500 بسوں کامعاہدہ کیا تھا اور کئی بار نئے بس منصوبوں کا اعلان کیا تھا لیکن 10 بسوں کے علاوہ کوئی بس منصوبہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ پایا۔
علاوہ ازیں ترجمان محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے سندھ کے تمام اضلاع میں انٹرا سٹی بس,وین اور کوسٹر چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیرٹرانسپورٹ اویس قادرشاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سندھ حکومت نے انٹراسٹی بس، وین اور کوسٹر سندھ کے اضلاع میں چلانے کیلیے ٹرانسپو رٹرز سے تجاویز طلب کی ہیں، ٹرانسپورٹرز سندھ حکومت کے تعاون سے مختلف اضلاع میں بس وین اور کوسٹر چلانے کیلیے 12ستمبرتک رابطہ کریں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس شاہ کی ہدایت پر محکمہ ٹرا نسپورٹ نے یکجہتی کشمیر ریلی کیلیے آئی جی سندھ پولیس کو اور کمشنر کراچی کو خط لکھ دیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی کی ٹرانسپور ٹ تنظیموں نے کشمیر بنے گا پاکستان ریلی کا انتظام کیا ہے، ریلی میں شرکاچنگ چی، موٹر سائیکلز اور گاڑیوں پر شریک ہونگے، 26 اگست کو ٹرانسپورٹرز کی یکجہتی کشمیر ریلی شاہین کمپلیکس سے پریس کلب تک نکالی جائے گی۔