صنعتی ترقی کیلیے مشترکہ علاقائی حکمت عملی اختیار کی جائے زبیر ملک

صدر فیڈریشن نے ممبئی میں منعقدہ عالمی اقتصادی کانفرنس کے دوران سیالکوٹ اور جالندھر کی صنعتوں میں اشتراک کی تجویز دے دی


Commerce Reporter September 25, 2013
ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیرملک گلوبل اکنامک سمٹ میں آل انڈیا ایسوسی ایشن آف انڈسٹریز کے صدر وجے کلانتری کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر رہے ہیں۔ فوٹو: آئی این پی

ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر احمد ملک نے سارک ممالک کی تیز رفتار ترقی کے لیے صنعتی کلسٹرزکو فروغ دینے کے لیے مشترکہ علاقائی حکمت عملی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے تعاون بڑھے گا جس کے بغیر ترقی کی منزل پانا مشکل ہے۔

یہ بات انھوں نے بھارت کے معاشی مرکز ممبئی کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں ''کلسٹرز ان ون ورلڈ۔ پرسپیکٹیو فرام مینی نیشنز'' کے تھیم سے منعقدہ تیسری عالمی اقتصادی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ کاروباری اور صنعتی کلسٹر پاکستان کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں جس میں ٹیکسٹائل، کھیلوں کا سامان، آلات جراحی، چمڑا، قیمتی پتھر، شکار کا سامان اور کٹلری وغیرہ شامل ہیں، ہمارے بزنس گروپس کو مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کا سامنا رہا ہے مگر اس کے باوجود انکی کارکردگی بہتر ہے اس لیے ان میں غیر ملکی سرمایہ کاری اور اشتراک سود مند ہے۔



زبیر احمد ملک نے کہا کہ سیالکوٹ اور جالندھر کی کھیل کا سامان بنانے والی صنعتیں اشتراک کر کے ایک دوسرے کے تجربہ سے فائدہ اٹھا کر اپنی کوالٹی اور استعداد بڑھا سکتی ہیں جبکہ بھارت ہمارے سرجیکل سیکٹر کو ترقی دینے میں مدد کر سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سارک ممالک کو اس طرح کی کانفرنسوں کا انعقاد کرنا چاہیے تاکہ کاروباری بصیرت، نئی ٹیکنالوجی، پالیسی معاملات، سرمایہ کاری کے فروغ، پیداوار میں اضافے اور عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کی استعداد بڑھائی جا سکے۔

بین الاقوامی کانفرنس کے دوران ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیرملک اور بھارتی صنعتوں کی ایسوسی ایشن (اے آئی اے آئی) کے صدر وجے کلانتری نے تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ، معلومات کے تبادلہ، بزنس ٹو بزنس میٹنگز، اقتصادی تعلقات اور منفرد شراکت داری کے ماڈل تیار کرنے کے لیے مفاہمتی یاداشت پر دستخط بھی کیے۔ اس موقع پرزبیر احمد ملک نے کہا کہ اے آئی اے آئی کے تعاون سے جلد ہی بھارت میں میڈ ان پاکستان ایکسپو منعقد کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں