ٹنڈو الہیار زمین کے تنازع پر4افراد کا لرزہ خیز قتل
ٹنڈوسومرو نہر پر گھات لگائے ملزمان نے حیدرآباد سے آنے والی کار پر اندھا دھند گولیاں بر سا دیں
لاہور:
ٹنڈوالہیار میں گھات لگا کر4 افراد کو قتل کر دیا گیا، پولیس کے مطابق واقعہ 2 برادریوں کے دیرینہ جھگڑے کا شاخسانہ ہے۔
منگل کی دوپہر حیدرآباد سے ٹنڈوالہیار جانے والی کار پر ٹنڈو سومرو نہر کے قریب مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں کار میں سوار 4 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، جب کہ ملزمان فرار ہو گئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور پولیس کی بھاری نفری کو طلب کر لیا گیا۔ عمر ساند پولیس کے مطابق لوند برادری کے4 افراد حیدرآباد سے واپس ٹنڈوالہیار اپنے گائوں جا رہے تھے کہ ٹنڈو سومرو نہر کے مقام پر پہلے سے گھات لگائے بیٹھے افراد نے ان کی کار پر گولیاں برسا دیں۔
جس کے نتیجے میں رئیس لطف علی لوند، غلام رسول لوند، عبدالستار لوند اور رئیس عاشق لوند موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ اطلاع ملتے ہی لوند برادری کے درجنوں افراد جائے وقوع پہنچ گئے اور کچھ مسلح افراد فائرنگ کرکے فرار ہونیوالے ملزمان کے تعاقب میں روانہ ہو گئے، جبکہ ڈی ایس پی ٹنڈوالہیار نور محمد مری بھی پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور لاشوں کو تحویل میں لے کر سول اسپتال منتقل کیا۔
بعد ازاں اطلاعات پر پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے گوٹھ احمد خان مگسی میں چھاپہ مارا، تو سوائے چند جانور بندھے ہونے کے پورا گائوں خالی ملا اور پولیس کوناکام لوٹنا پڑا۔ دوسری جانب واقعہ کے خلاف لوند برادری کے افراد نے منو خان اسٹاپ پر رُکاوٹیں کھڑی کر کے احتجاج کیا، جسکے باعث ٹنڈو آدم اور ٹنڈوالہیار روڈ پر ٹریفک معطل ہو گئی۔ پولیس کے مطابق لوند اور مگسی برادری میں زمین کا تنازع چل رہا ہے اور 8 ماہ قبل اسی جھگڑے میں مگسی برادری کے 2 افراد قتل کر دیے گئے تھے۔
ٹنڈوالہیار میں گھات لگا کر4 افراد کو قتل کر دیا گیا، پولیس کے مطابق واقعہ 2 برادریوں کے دیرینہ جھگڑے کا شاخسانہ ہے۔
منگل کی دوپہر حیدرآباد سے ٹنڈوالہیار جانے والی کار پر ٹنڈو سومرو نہر کے قریب مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں کار میں سوار 4 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے، جب کہ ملزمان فرار ہو گئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور پولیس کی بھاری نفری کو طلب کر لیا گیا۔ عمر ساند پولیس کے مطابق لوند برادری کے4 افراد حیدرآباد سے واپس ٹنڈوالہیار اپنے گائوں جا رہے تھے کہ ٹنڈو سومرو نہر کے مقام پر پہلے سے گھات لگائے بیٹھے افراد نے ان کی کار پر گولیاں برسا دیں۔
جس کے نتیجے میں رئیس لطف علی لوند، غلام رسول لوند، عبدالستار لوند اور رئیس عاشق لوند موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ اطلاع ملتے ہی لوند برادری کے درجنوں افراد جائے وقوع پہنچ گئے اور کچھ مسلح افراد فائرنگ کرکے فرار ہونیوالے ملزمان کے تعاقب میں روانہ ہو گئے، جبکہ ڈی ایس پی ٹنڈوالہیار نور محمد مری بھی پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور لاشوں کو تحویل میں لے کر سول اسپتال منتقل کیا۔
بعد ازاں اطلاعات پر پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے گوٹھ احمد خان مگسی میں چھاپہ مارا، تو سوائے چند جانور بندھے ہونے کے پورا گائوں خالی ملا اور پولیس کوناکام لوٹنا پڑا۔ دوسری جانب واقعہ کے خلاف لوند برادری کے افراد نے منو خان اسٹاپ پر رُکاوٹیں کھڑی کر کے احتجاج کیا، جسکے باعث ٹنڈو آدم اور ٹنڈوالہیار روڈ پر ٹریفک معطل ہو گئی۔ پولیس کے مطابق لوند اور مگسی برادری میں زمین کا تنازع چل رہا ہے اور 8 ماہ قبل اسی جھگڑے میں مگسی برادری کے 2 افراد قتل کر دیے گئے تھے۔