ایئرپورٹس کے اطراف بلند عمارتوں کی تعمیر خصوصی اجازت نامے سے مشروط

متعلقہ کمپنی یا ادارے معلومات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے اور انہیں بلندی، آلات اور ٹاور کا سائز بتانا پڑے گا


وقاص احمد August 26, 2019
معلومات نہ دینے والوں کو ایوی ایشن آرڈیننس کے تحت سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑیگا، وفاقی کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں سمری پیش کی تھی فوٹو: فائل

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئر پورٹس کے اطراف 15 کلومیٹر کے علاقے میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر کو این او سی سے مشروط کردیا۔ بلڈرز، ڈیولپرز، سیلولر کمپنیوں اور دیگر متعلقہ اداروں کو تعمیر سے قبل سول ایوی ایشن اتھارٹی سے این او سی لینے کا ہدایت نامہ بھی جاری کر دیا گیا۔

وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئر پورٹس کے اطراف 15کلو میٹر کی حدود میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر پر پابندی عائد کرتے ہوئے بلند عمارتوں کی تعمیر کو این او سی سے مشروط کردیا۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری پبلک نوٹس میں بلڈرز، ڈیولپرز، سیلولر کمپنیوں اور دیگر متعلقہ اداروں کو ایئرپورٹس کے اطراف مقرر حدود میں عمارت کی تعمیر کیلیے این او سی کو لازمی قرار دیا گیا، سی اے اے نے اس ضمن میں متعلقہ کمپنیوں کو کسی بھی قسم کی تعمیر سے قبل این او سی لینے کے احکام جا ری کر دیے ہیں۔

جاری نوٹس کے مطابق ایئر پورٹس کے اطراف کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر سے قبل متعلقہ کمپنی یا ادارے تمام معلومات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے جبکہ عمارت کی بلندی، چھت پر لگنے والے آلات، ٹاور وغیرہ کی بلندی بھی بتانا پڑے گی، معلومات نہ دینے والوں کو ایوی ایشن آرڈیننس کے تحت سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

وفاقی کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں ایوی ڈویژن نے کراچی، لاہور، پشاور اور ملتان میں کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر سے متعلق سمری کابینہ میں پیش کی تھی، بلند عمارتوں سے متعلق سول ایوی ایشن ، پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کی ایئروناٹیکل اسٹڈی کو سمری کا حصہ بنایا گیا تھا جبکہ سمری میں سول ایو ایشن رولز کے مطابق 15اعشاریہ 24کلومیٹر تک بلند عمارتوں کی تعمیر پر پابندی ہے کی سفارش کی گئی تھی، وفاقی کابینہ نے سمری کی منظوری دیتے ہوئے کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر کو این او سی سے مشروط کر دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |