کینیا فورسز نے شاپنگ مال پر کنٹرول حاصل کرلیا بیشتر یرغمالی رہا 69 ہلاکتیں صومالیہ سے فوج نہ نکلی تو مز

نیروبی کے ویسٹ گیٹ شاپنگ مال میں 72 گھنٹے سے زائد خونریز آپریشن جاری رہا، 200 سے زائد افراد زخمی ہوئے


Reuters/AFP September 25, 2013
عمارت میں اب بھی درجنوں لاشوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں. وزیرخارجہ۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

کینیا کے دارلحکومت نیروبی کے ویسٹ گیٹ شاپنگ مال میں72 گھنٹے سے زائد خونریز آپریشن جاری رہنے کے بعد چوتھے روز سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں پر قابو پالیا، تمام یرغمالی چھڑا لیے گئے اور شاپنگ مال کو کلیئر کرایا جارہا ہے۔

اس محاصرے میں شہریوں اور فوجیوں سمیت69 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہوئے ہیں ۔کینیا کے حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت نیروبی میں شاپنگ سینٹر پر حملہ کرنے والوں میں سے 2 سے 3 امریکی مرد اور ایک برطانوی خاتون شامل ہے۔ دارالحکومت نیروبی میں امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کینیا کی وزیرخارجہ آمنہ محمد نے بتایا کہ ملکی سیکیورٹی فورسز نے 3 دن بعد شاپنگ مال کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور تمام یرغمالیوں کو رہا کرا لیا گیا ہے۔ آمنہ محمد نے کہا حملہ آوروں کی عمریں 18سے 19برس کے قریب ہیں اور وہ صومالی یا عرب نژاد امریکی شہری ہیں۔ امریکی حملہ آور مینی سوٹا اور ایک اور جگہ کے رہائشی تھے۔ برطانوی حملہ آور خاتون سمانتھا لیتھ وائٹ جو جنگجوئوں میں ''وائٹ وڈو''(سفید بیوہ)کے نام سے مشہور ہے وہ پہلے بھی اس قسم کی کارروائیوں میں حصہ لے چکی ہے۔



ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق ہلاکتیں 69 ہوگئیں جبکہ وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ عمارت میں اب بھی درجنوں لاشوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔ 63 لاپتہ افراد کی فہرست میں سے اب بھی کئی لوگ نہیں مل رہے۔ دوسری جانب صومالی گروپ الشباب کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے جنگجوئوں نے حملوں سے پہلے بچوں اور خواتین کو باہر نکلنے کا محفوظ راستہ دیا تھا جبکہ کینیائی حکام کے مطابق مرنیوالوں میں خواتین اور بچے بھی ہیں۔ الشباب گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے قبضے میں اب بھی کئی افراد یرغمال ہیں ۔

الشباب نے دھمکی بھی دی ہے کہ اگر صومالیہ سے کینیا نے اپنی فوجیں نہ نکالیں تو ملک میں اس طرح کے مزید حملے کیے جائیں گے۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صومالی گروپ الشباب نے حکومتی دعویٰ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملہ آوروں میں کوئی بھی غیر ملکی نہیں تھا۔ کینیا حکومت کی طرف سے شاپنگ مال کا کنٹرول حاصل کرنے کے دعویٰ کے بعدایک دھماکے اور فائرنگ کی آواز سنی گئی ہے' ایک انٹیلی جنس افسر کے مطابق عمارت میں ابھی بھی کچھ حملہ آور موجود ہیں جنھیں فورسز نے گھیرے میں لے لیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔