ویمن کرکٹ اسکینڈل تحقیقات منظر عام پر آئی نہ ذمے داروں کا تعین ہوسکا

پی سی بی نے انکوائری کمیٹی ملتان بھجوائی جو ثبوت اور بیانات لیکر لاہور چلی گئی پھر کچھ سامنے نہیں آیا

پی سی بی نے انکوائری کمیٹی ملتان بھجوائی جو ثبوت اور بیانات لیکر لاہور چلی گئی پھر کچھ سامنے نہیں آیا۔ فوٹو: فائل

ویمن کرکٹ اسکینڈل تحقیقات منظر عام پر آئے بغیر قصہ پارینہ بن گیا۔ 3 ماہ گزرنے کے باوجود انکوائری رپورٹ سامنے آئی نہ ذمے داروں کا تعین ہوسکا۔

انکوائری کمیٹی کی تجاویز اور نتائج پی سی بی کے ''اسٹور'' روم کا حصہ بن گئے۔ تفصیل کے مطابق 6 جون 2013 کو پاکستان کی ویمن کرکٹ میں اس وقت بھونچال آگیا جبکہ 3 کرکٹر حنا غفور، صبا غفور اور سیما جاوید نے ایم سی سی کے سربراہ مولوی سلطان عالم، کپتان جاوید پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ ملتان ویمن کرکٹ ٹیم میں سلیکشن کا معیار کارکردگی سے نہیں بلکہ کچھ اور ہے اور جو لڑکی ان کی خواہشات پوری نہیں کرتی اس کا کیریئر تباہ کردیا جاتا ہے اور ان کے سامنے سر جھکانے والی لڑکی کو انٹرنیشنل کرکٹ کھلانے کا جھانسہ دے کر برباد کردیا جاتا ہے۔ اس انکشاف کے بعد پی سی بی اور ایم سی سی انتظامیہ ہل کر رہ گئی۔

مولوی سلطان عالم اور محمد جاوید ٹی وی پروگرام میں کوئی ثبوت نہ دے سکے جس پر پی سی بی نے ایک انکوائری کمیٹی ملتان بھجوائی 11 جون کو ہونے والی اس انکوائری میں متاثرہ کھلاڑیوں کے وڈیو، آڈیو بیانات لیے گئے اور تحریری طور پر بھی اس بارے میں لکھوایا گیا۔ انکوائری کمیٹی نے ایم سی سی انتظامیہ کا موقف بھی ریکارڈ کیا اور تمام تر ثبوت اور بیانات لیکر لاہور چلی گئی اور پھر آج تک اس بارے کوئی رپورٹ نہ آسکی۔ اسی دوران 6 جولائی کو اس کیس کا ایک اور موڑ آیا جب ایک اور ٹیلی ویژن پروگرام میں مزید 3 سے زائد کھلاڑیوں نے ایم سی سی انتظامیہ پر سنگین الزامات عائد کیے۔




ٹیلی فونک رابطے پر حرا بشارت اور دیگر کھلاڑیوں نے موبائل پیغامات کے بارے میں بتایا مگر پی سی بی انتظامیہ نے اس کیس کو سرد خانے میں ڈال دیا، اس دوران پی سی بی کے چیئرمین بھی تبدیل ہوگئے۔ اب آئندہ ماہ پھر ویمن کرکٹ سیزن شروع ہونے جارہا ہے مگر ملتان میں ویمن کرکٹ پر چھائے سیاہ بادل چھٹنے کا نام نہیں لے رہے، والدین اور کھلاڑی ابھی تک تذبذب کا شکار ہیں۔

اگرچہ قومی ٹیم کی رکن اسماویہ اقبال اور سنعیہ خان جن کو بورڈ نے ملتان میں اپنا سفیر مقرر کیا ہے نے والدین کو قائل کرنے کی کوشش کی اور ایک ہفتے سے مختلف اسکولوں اور کالجوں میں بھی جارہی ہیں مگر انکوائری رپورٹ نہ آنے کی وجہ سے کھلاڑی تذبذب کا شکار ہیں۔ اگر انکوائری بروقت سامنے آجاتی تو ملتان میں ویمن کرکٹ کے حالات مختلف ہوتے۔ اس بارے میں پی سی بی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انکوائری مکمل ہوچکی ہے جب تک مستقل چیئرمین تعینات نہیں ہوجاتے رپورٹ کو منظر عام پر لانا ممکن نہیں کیونکہ عدالت نے موجودہ چیئرمین کو صرف روز مرہ کام کی اجازت دی ہوئی ہے اس لیے اس فیصلے کے آنے تک ویمن کرکٹ کے سابق سیٹ اپ کو چلایا جارہا ہے۔
Load Next Story