میئر کراچی نے چند گھنٹوں میں ہی مصطفیٰ کمال کو معطل کردیا
مصطفیٰ کمال کو بد تمیزی پر معطل کیا یہ کام کے بجائے سیاست چمکا رہے ہیں، وسیم اختر
میئر کراچی وسیم اختر نے چند ہی گھنٹوں بعد مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج کے عہدے سے معطل کردیا ہے۔
میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج کے عہدے سے چند ہی گھنٹوں کے بعد معطل کردیا ہے، وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو کل ہی پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج مقرر کیا تھا۔
میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کمال کو بد تمیزی پر معطل کیا یہ کام کے بجائے سیاست چمکا رہے ہیں، کراچی کے حالات کے بارے میں سب جانتے ہیں، بڑی نیک نتی سے کراچی کے مسائل کو حل کرنا چاہتا ہوں، میں کراچی کی مدد کے لئے علی زیدی اور بحریہ ٹاؤن کے ساتھ کھڑا رہا، جو جو کراچی کی مدد کرسکتا تھا ان سب سے رابطہ کیا۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میئر کے اختیارات کچرا اٹھانے کے مجھے دیے جائیں، میں نے تمام اختلاف کے باوجود ان کی بات پر لبیک کہا، میری مخلصی سے غلط فائدہ اٹھایا گیا، آپ نے سیاست چمکانا شروع کردی، آپ نے ریلی نکالی، مغلظات بکنا شروع کردیں۔
مصطفیٰ کمال کا موقف
دوسری جانب مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کراچی اور اس کے شہریوں سے پیار کرتا ہوں، میں نے انا کا مسئلہ نہیں بنایا، میئر کراچی نے کل میری پروجیکٹ ڈائریکٹر کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کیا، میں نے میئر کے آرڈر کو تسلیم کر کے اپنی پوزیشن سنبھال لی۔ کراچی کےلیے اس سے نچلا عہدہ بھی ملے تیار ہوں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کو اجاڑ دیا گیا ہے، کراچی کے 6 میں سے 4 اضلاع کے اختیارات مجھے دیے گئے تھے، میں نے کہا تھا دن رات کام کریں گے کیونکہ ایمرجنسی ہے، اعلان کے بعد ایم کیوایم ارکان سمیت تمام شعبوں کے افراد نے کہا کہ ہم کام کریں گے۔ صفائی کے معاملے پرآپ کے ساتھ ہیں، میں نے کہا پہلے دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرنا ہے۔
سربراہ پی ایس پی نے کہا کہ پوری دنیا کے سامنے میئر کراچی کو باس تسلیم کیا، کراچی کے جو مسائل ہیں اس میں رات میں سونا حرام ہے، میں نے کہا آخری مہینے میں خاکروبوں کو دی گئی تنخواہ اور اخراجات کا حساب لائیں، چند گھنٹوں میں ہی میئر نے میری تقرری کا آرڈر منسوخ کردیا۔
میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج کے عہدے سے چند ہی گھنٹوں کے بعد معطل کردیا ہے، وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو کل ہی پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج مقرر کیا تھا۔
میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کمال کو بد تمیزی پر معطل کیا یہ کام کے بجائے سیاست چمکا رہے ہیں، کراچی کے حالات کے بارے میں سب جانتے ہیں، بڑی نیک نتی سے کراچی کے مسائل کو حل کرنا چاہتا ہوں، میں کراچی کی مدد کے لئے علی زیدی اور بحریہ ٹاؤن کے ساتھ کھڑا رہا، جو جو کراچی کی مدد کرسکتا تھا ان سب سے رابطہ کیا۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میئر کے اختیارات کچرا اٹھانے کے مجھے دیے جائیں، میں نے تمام اختلاف کے باوجود ان کی بات پر لبیک کہا، میری مخلصی سے غلط فائدہ اٹھایا گیا، آپ نے سیاست چمکانا شروع کردی، آپ نے ریلی نکالی، مغلظات بکنا شروع کردیں۔
مصطفیٰ کمال کا موقف
دوسری جانب مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کراچی اور اس کے شہریوں سے پیار کرتا ہوں، میں نے انا کا مسئلہ نہیں بنایا، میئر کراچی نے کل میری پروجیکٹ ڈائریکٹر کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کیا، میں نے میئر کے آرڈر کو تسلیم کر کے اپنی پوزیشن سنبھال لی۔ کراچی کےلیے اس سے نچلا عہدہ بھی ملے تیار ہوں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کو اجاڑ دیا گیا ہے، کراچی کے 6 میں سے 4 اضلاع کے اختیارات مجھے دیے گئے تھے، میں نے کہا تھا دن رات کام کریں گے کیونکہ ایمرجنسی ہے، اعلان کے بعد ایم کیوایم ارکان سمیت تمام شعبوں کے افراد نے کہا کہ ہم کام کریں گے۔ صفائی کے معاملے پرآپ کے ساتھ ہیں، میں نے کہا پہلے دیئے گئے اختیارات کا استعمال کرنا ہے۔
سربراہ پی ایس پی نے کہا کہ پوری دنیا کے سامنے میئر کراچی کو باس تسلیم کیا، کراچی کے جو مسائل ہیں اس میں رات میں سونا حرام ہے، میں نے کہا آخری مہینے میں خاکروبوں کو دی گئی تنخواہ اور اخراجات کا حساب لائیں، چند گھنٹوں میں ہی میئر نے میری تقرری کا آرڈر منسوخ کردیا۔