طالبان کی اکثریت کو مذاکرات میں دلچسپی نہیں افغان وزیر خارجہ کا اعتراف

طالبان سمجھ گئے ہیں کہ وہ یہ جنگ نہیں جیت سکتے ہیں اور انہیں دوسرے ممالک افغانستان میں لڑا رہے ہیں۔ زلمے خلیل


ویب ڈیسک September 25, 2013
طالبان کے جو دھڑے امن مذاکرات کا حصہ بنیں گے انہیں افغانستان کے آئین کا احترام کرنا ہوگا۔افغان وزیر خارجہ۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR: افغان وزیر خارجہ زلمے رسول نے کہا ہے کہ طالبان کی اکثریت شاید حکومت کے ساتھ مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے لیکن ان کی سمجھ میں آگیا ہے کہ انہیں دوسرے ممالک افغانستان میں لڑا رہے ہیں اسی لئے اب وہ جنگ سے اکتا گئے ہیں۔

نیویارک میں ایشیا سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے افغان وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف ملک کی اقتصادیات میں بہتری پیدا کرنا چاہتے ہیں، اس لئے ملکی سلامتی ان کی اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ اس مقصد کے لئے انہیں افغانستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے کام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ملا عبدالغنی برادرکی رہائی اس بات کا پہلا اشارہ ہے کہ پاکستان اب افغانستان کے ساتھ تعاون کے وعدوں کی پاس داری کررہا ہے، پاکستان اور افغانستان کے تعلقات ماضی میں اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں،اس لئے وہ یقینی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن اب وہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں بہتری کے سلسلے میں کافی پُرامید ہیں۔

زلمے رسول نے مزید کہا کہ طالبان کی اکثریت شاید حکومت کے ساتھ مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے لیکن وہ جنگ سے اُکتا چکے ہیں۔ طالبان کو اب سمجھ میں آگیا ہے کہ وہ یہ جنگ نہیں جیت سکتے ہیں اور انہیں دوسرے ممالک افغانستان میں لڑا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے جو دھڑے امن مذاکرات کا حصہ بنیں گے انہیں افغانستان کے آئین کا احترام کرنا ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں