قیلولہ بچوں کی ذہنی صلاحیتوں پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے امریکی تحقیق
دن میں ایک گھنٹے کی نیند بچوں کی ابتدائی تعلیم اور یادداشت کو مستحکم کرنے میں انتہائی اہم ہے، تحقیق کار
KARACHI:
امریکا میں کی گئی نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ قیلولہ چھوٹے بچوں کی ذہنی صلاحیتوں پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔
یونیورسٹی آف میساچیوسٹ ایمرہرسٹ میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق دوپہر کو کھانے کے بعد کچھ دیر سونا 3 سے 5 سال کی عمر کے بچوں کی پڑھائی اور ذہنی صلاحیتوں کو ابھارنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اس غرض سے تحقیق کاروں کے شکل وحجم کو پرکھنے کے ٹیسٹ میں دوپہر کو قیلولہ کرنے والے بچوں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، قیلولہ کے بعد بچوں کی یادداشت میں اس کے مقابلے میں 10 فیصد بہتری آئی جن بچوں کو قیلولہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
تحقیق کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دن میں ایک گھنٹے کی نیند بچوں کی ابتدائی تعلیم اور یادداشت کو مستحکم کرنے میں انتہائی اہم ہے تاہم اس کے علاوہ بچوں کو چاقو چوبند رکھنے کے لئے رات میں 11 سے 13 گھنٹے کی نیند بھی ضروری ہے۔
امریکا میں کی گئی نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ قیلولہ چھوٹے بچوں کی ذہنی صلاحیتوں پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔
یونیورسٹی آف میساچیوسٹ ایمرہرسٹ میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق دوپہر کو کھانے کے بعد کچھ دیر سونا 3 سے 5 سال کی عمر کے بچوں کی پڑھائی اور ذہنی صلاحیتوں کو ابھارنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اس غرض سے تحقیق کاروں کے شکل وحجم کو پرکھنے کے ٹیسٹ میں دوپہر کو قیلولہ کرنے والے بچوں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا، قیلولہ کے بعد بچوں کی یادداشت میں اس کے مقابلے میں 10 فیصد بہتری آئی جن بچوں کو قیلولہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
تحقیق کے سربراہ کا کہنا تھا کہ دن میں ایک گھنٹے کی نیند بچوں کی ابتدائی تعلیم اور یادداشت کو مستحکم کرنے میں انتہائی اہم ہے تاہم اس کے علاوہ بچوں کو چاقو چوبند رکھنے کے لئے رات میں 11 سے 13 گھنٹے کی نیند بھی ضروری ہے۔