بجٹ خسارہ 345 ٹریلین کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
خسارے میں اضافے کی وجہ ریونیو بڑھانے اور اخراجات پر قابو پانے میں حکومتی ناکامی ہے
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے سال میں بجٹ خسارہ3.45 ٹریلین روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
سال میں بجٹ خسارہ3.45 ٹریلین روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ خسارے کا یہ حجم ملکی معیشت کے 8.9فیصد کے مساوی ہے۔ بجٹ خسارے میں ریکارڈ اضافے کی وجہ ریونیو بڑھانے اور اخراجات پر قابو پانے میں ناکامی ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ روز ( منگل کو) جاری کیے گئے اعدادوشمار سے تصدیق ہوتی ہے کہ پی ٹی آئی حکومت بجٹ خسارے کے مقررہ ہدف سے 82 فیصد آگے بڑھ گئی۔ بجٹ خسارے کا ہدف گذشتہ مالی سال میں 1.9 ٹریلین روپے مقرر کیا گیا تھا جو 3.444 ٹریلین روپے رہا۔
سال میں بجٹ خسارہ3.45 ٹریلین روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ خسارے کا یہ حجم ملکی معیشت کے 8.9فیصد کے مساوی ہے۔ بجٹ خسارے میں ریکارڈ اضافے کی وجہ ریونیو بڑھانے اور اخراجات پر قابو پانے میں ناکامی ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے گزشتہ روز ( منگل کو) جاری کیے گئے اعدادوشمار سے تصدیق ہوتی ہے کہ پی ٹی آئی حکومت بجٹ خسارے کے مقررہ ہدف سے 82 فیصد آگے بڑھ گئی۔ بجٹ خسارے کا ہدف گذشتہ مالی سال میں 1.9 ٹریلین روپے مقرر کیا گیا تھا جو 3.444 ٹریلین روپے رہا۔