گوادرمیں نمودار ہونے والے نئے جزیرے کا نام ”زلزلہ جزیرہ“ رکھ دیا گیا

سارا دن ملاح جزیرہ دیکھنے کے شوقین افراد کو کشتیوں میں بٹھا کرجزیرے پر لاتے اور لے جاتے رہے۔

سمندری تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ جزیرہ مٹی اور پتھریلی چٹانوں پر مشتمل ہے اور اس سے میتھین گیس خارج ہو رہی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان کے شہر گوادرمیں نمودار ہونے والے نئے جزیرے کا نام "زلزلہ جزیرہ" رکھ دیا گیا، ماہرین کا کہنا ہے جزیرہ کسی بھی وقت سمندر میں ڈوب سکتا ہے۔



گزشتہ روز آئےزلزلے کے بعد گوادر کے سمندر میں تقریباً 300 فٹ اندر 70 فٹ بلند اور 300 فٹ چوڑا جزیرہ نمودار ہو گیا، مقامی افراد نے اسے "زلزلہ جزیرہ" کا نام دے دیا ہے۔ آج سارا دن ملاح جزیرہ دیکھنے کے شوقین افراد کو کشتیوں میں بٹھا کرجزیرے پر لاتے اور لے جاتے رہے جو کشتیوں پر نہ جا سکے انہوں نےساحل پر کھڑے ہو کر قدرت کے اس عجوبے کا نظارا کیا۔


سمندری تحقیق کے قومی ادارے کی ٹیم نے بھی جزیرے کا دورہ کیا، ٹیم کا کہنا ہے کہ جزیرہ مٹی اور پتھریلی چٹانوں پر مشتمل ہے اور اس سے میتھین گیس خارج ہو رہی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ جزیرہ کسی بھی وقت سمندر میں ڈوب سکتا ہے جب کہ بین الاقوامی ماہر ارضیات نے اسےمٹی کا آتش فشاں قرار دیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story