سندھ میں بعض لاپتہ بچے غیر سرکاری تنظیموں کے پاس ہونے کا انکشاف
کچھ بچے این جی اوز کے پاس ہیں جو والدین کو بچوں سے ملاقات کی اجازت نہیں دیتیں، والدین
سندھ میں بعض لاپتہ بچے غیر سرکاری تنظیموں کے پاس ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے 16 لاپتا بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت کی جس میں بعض لاپتا بچے غیر سرکاری تنظیموں کے پاس ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔ والدین کے وکیل نے بتایا کہ کچھ بچے این جی اوز (چھیپا، ایدھی، صارم برنی) کے پاس ہیں، لیکن یہ ادارے والدین کو بچوں سے ملاقات کی اجازت نہیں دیتے۔
قوت گویائی سے محروم لاپتا لڑکی کے والد نے عدالت میں روتے ہوئے کہا کہ میں این جی اوز کے مراکز میں جاتا ہوں مگر لڑکیوں کو دیکھنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ خاتون نے شکایت کی میری بیٹی 2 سال سے لاپتا ہے لیکن پولیس تعاون نہیں کررہی۔ عدالت میں موجواد والدین نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کی تلاش میں غیر سرکاری تنظیموں کے پاس جاتے ہیں مگر اندر جانے کی اجازت نہیں ملتی۔
عدالت نے پولیس کو والدین کی مدد کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پولیس والدین کے ساتھ این جی اوز کے دفاتر جائے اور بچے بازیاب کرائے۔
ڈی آئی عارف حنیف نے بتایا ہم بچوں کی بازیابی کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔ عدالت نے لاپتا بچوں کو فوری بازیاب کرانے کا حکم دیتے ہوئے 23 اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی۔ درخواست گزار کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں سے 16 بچے ابھی تک لاپتہ ہیں۔
سندھ ہائیکورٹ نے 16 لاپتا بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت کی جس میں بعض لاپتا بچے غیر سرکاری تنظیموں کے پاس ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔ والدین کے وکیل نے بتایا کہ کچھ بچے این جی اوز (چھیپا، ایدھی، صارم برنی) کے پاس ہیں، لیکن یہ ادارے والدین کو بچوں سے ملاقات کی اجازت نہیں دیتے۔
قوت گویائی سے محروم لاپتا لڑکی کے والد نے عدالت میں روتے ہوئے کہا کہ میں این جی اوز کے مراکز میں جاتا ہوں مگر لڑکیوں کو دیکھنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ خاتون نے شکایت کی میری بیٹی 2 سال سے لاپتا ہے لیکن پولیس تعاون نہیں کررہی۔ عدالت میں موجواد والدین نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کی تلاش میں غیر سرکاری تنظیموں کے پاس جاتے ہیں مگر اندر جانے کی اجازت نہیں ملتی۔
عدالت نے پولیس کو والدین کی مدد کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پولیس والدین کے ساتھ این جی اوز کے دفاتر جائے اور بچے بازیاب کرائے۔
ڈی آئی عارف حنیف نے بتایا ہم بچوں کی بازیابی کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔ عدالت نے لاپتا بچوں کو فوری بازیاب کرانے کا حکم دیتے ہوئے 23 اکتوبر تک رپورٹ طلب کرلی۔ درخواست گزار کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں سے 16 بچے ابھی تک لاپتہ ہیں۔