ایس بی سی اے غیرقانونی تعمیرات میں ملوث افسر شکایتی سیل کا انچارج تعینات
افسر پر لیاقت آباد میں 800 سے زائد غیرقانونی عمارت تعمیر کرانے کا الزام ہے
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں مبینہ طور پر غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسر علی مہدی کو شکایتی سیل کا انچارج بنا دیا گیا حالانکہ علی مہدی پر لیاقت آباد میں 800 سے زائد غیرقانونی عمارت تعمیر کرانے کا الزام ہے۔
ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے میں غیر قانونی تعمیرات کرانے کے ماہر اور انتہائی بااثر افسر علی مہدی کو شکایت سیل کا انچارج بنادیا گیا جس کے بعد شہر میں مزید غیر قانونی تعمیرات میں تیزی آنے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علی مہدی کو ایک سیاسی جماعت کی سرپرستی حاصل جس کے باعث ڈی جی ایس بی سی اے بھی ان کے آگے بے بس ہیں، لیاقت آباد کو عمارتوں کا جنگل مبینہ طور پر علی مہدی نے بنایا، 60 گز اور 80 گز کے کئی پلاٹس پر لیاقت آباد میں 6 سے 8 منزلہ عمارت غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی اور اس وقت ڈائریکٹر لیاقت آباد علی مہدی تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ علی مہدی شہر کی لینڈ مافیا کے ساتھ بھی مبینہ طور ملوث بتائے جاتے ہے، تحقیقاتی ادارے علی مہدی کی مبینہ کرپشن کے عوض تعمیرات کی تحقیقات کررہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایس بی سی اے میں غیر قانونی تعمیرات کرانے کے ماہر اور انتہائی بااثر افسر علی مہدی کو شکایت سیل کا انچارج بنادیا گیا جس کے بعد شہر میں مزید غیر قانونی تعمیرات میں تیزی آنے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علی مہدی کو ایک سیاسی جماعت کی سرپرستی حاصل جس کے باعث ڈی جی ایس بی سی اے بھی ان کے آگے بے بس ہیں، لیاقت آباد کو عمارتوں کا جنگل مبینہ طور پر علی مہدی نے بنایا، 60 گز اور 80 گز کے کئی پلاٹس پر لیاقت آباد میں 6 سے 8 منزلہ عمارت غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی اور اس وقت ڈائریکٹر لیاقت آباد علی مہدی تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ علی مہدی شہر کی لینڈ مافیا کے ساتھ بھی مبینہ طور ملوث بتائے جاتے ہے، تحقیقاتی ادارے علی مہدی کی مبینہ کرپشن کے عوض تعمیرات کی تحقیقات کررہے ہیں۔