کم عمر ریحان کا قتل اہلخانہ کا تفتیش پر عدم اعتماد کا اظہار

مقدمے میں سیون اے ٹی اے شامل کی جائے،ریحان پرتشددکی وڈیوبنائی گئی،وکیل


کورٹ رپورٹر August 29, 2019
کیس میں مزیدگرفتاریاں باقی ہیں،مزید تفتیش کیلیے وقت درکارہے،تفتیشی افسر فوٹو: فائل

سندھ ہائی کورٹ نے بہادر آباد میں ہجوم کی جانب سے کم عمر ریحان پر تشدد کرکے قتل کرنے سے متعلق تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔

جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس شمس الدین عباسی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو بہادرآباد میں ہجوم کی جانب سے کم عمر ریحان کو تشدد سے قتل کرنے سے متعلق اہلخانہ کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

مقتول ریحان کے اہلخانہ اور وکیل عرفان عزیز عدالت میں پیش ہوئے،عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی جائیں۔ ریحان پر سر عام تشدد کیا گیا اور وڈیو اپ لوڈ کی گئی،ملزمان کے خلاف غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا مقدمہ بھی درج نہیں کیا گیا،وڈیو میں ملزمان کے ہاتھوں میں اسلحہ واضح نظر آرہا ہے۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ اس کیس میں302کی دفعات شامل کردی ہیں،کیس میں مزید گرفتاریاں ہونا باقی ہیں۔ مزید تفتیش کے لیے وقت درکار ہے مہلت دی جائے، عدالت نے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 13ستمبر تک ملتوی کردی، دائر درخواست میں ریحان کے اہلخانہ نے پولیس کی تفتیش پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا تھا اور تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں