شاہد خاقان عباسی مزید 14 روز کے لیے نیب کے حوالے
شاہد خاقان عباسی سے ایل این جی ٹرمینل ون سے متعلق مزید تفتیش کرنی ہے، نیب کا موقف
احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کومزید 14 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔
نیب نے ایل این جی کیس میں زیر حراست سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ شاہد خاقان عباسی سے ایل این جی ٹرمینل ون سے متعلق مزید تفتیش کرنی ہے اس لئے ان کا مزید ریمانڈ دیا جائے۔
دوران سماعت شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پہلے ہی کہہ چکا ہوں کوئی جرم ہی نہیں کیا، چاہتا ہوں حقیقت دنیا کے سامنے آ جائے، نیب کو میرا 90 روز کا جسمانی ریمانڈ دے دیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شاہد خاقان عباسی کومزید 14 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔
واضح رہے کہ نیب نے 18 جولائی کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے بطور وزیرِ پیٹرولیم ایک ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ مبینہ طور پر من پسند کمپنی کو دیا جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔
نیب نے ایل این جی کیس میں زیر حراست سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کو احتساب عدالت کے روبرو پیش کیا۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ شاہد خاقان عباسی سے ایل این جی ٹرمینل ون سے متعلق مزید تفتیش کرنی ہے اس لئے ان کا مزید ریمانڈ دیا جائے۔
دوران سماعت شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پہلے ہی کہہ چکا ہوں کوئی جرم ہی نہیں کیا، چاہتا ہوں حقیقت دنیا کے سامنے آ جائے، نیب کو میرا 90 روز کا جسمانی ریمانڈ دے دیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد شاہد خاقان عباسی کومزید 14 روز کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دے دیا۔
واضح رہے کہ نیب نے 18 جولائی کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے بطور وزیرِ پیٹرولیم ایک ایل این جی ٹرمینل کا ٹھیکہ مبینہ طور پر من پسند کمپنی کو دیا جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔