پاکستانی خواتین امپائرنگ میں نام کمانے کیلیے پرعزم
آئی سی سی پینل میں شامل ہونا میرا خواب ہے، ناذیہ نذیر
پی سی بی امپائرز اینڈ میچ ریفریز ورکشاپ میں شرکت کیلیے 9 خواتین امپائرز کا انتخاب کیا گیا ہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں منعقد ہونے والی 3 روزہ ورکشاپ میں 5 خواتین امپائرز نے شرکت کی، 2 خواتین راولپنڈی اور اتنی ہی کراچی میں شیڈول ورکشاپ میں شرکت کریں گی، آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائر علیم ڈار، انٹرنیشنل پینل امپائرز احسن رضا اور آصف یعقوب نے لیکچرز دئیے۔
لاہور میں ورکشاپ کا حصہ بننے والی عافیہ امین کا کہنا ہے کہ مذہبی گھرانے سے تعلق کے باعث مجھے امپائرنگ کا شعبہ اپناتے ہوئے مخالفت کا سامنا رہا لیکن مشکلات کے باوجود آگے بڑھتی رہی۔ حمیرا فرخ نے کہا کہ خواتین معاشرے کا اہم جزو ہیں، ورکشاپ کا انعقاد ہمارے لیے مفید ثابت ہوگا،شکیلہ رفیق نے کہا کہ انٹرنیشنل امپائرز کا تجربہ اور رہنمائی ہمارے کام آرہا ہے۔
صباحت رشید نے کہا کہ امپائرنگ یکسر مختلف شعبہ ہے، قوانین سے آگاہی حاصل کررہے ہیں،ناذیہ نذیر نے کہا کہ آئی سی سی پینل میں شامل ہونا میرا خواب ہے، آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائر علیم ڈار نے کہا کہ خواتین امپائرز دوسروں کیلیے رول ماڈل اور قومی کرکٹ کا سرمایہ ہیں، ہمیں ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے، خواتین امپائرز جتنے زیادہ میچز سپروائز کریں گی ان کی کارکردگی میں نکھار آئے گا۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں منعقد ہونے والی 3 روزہ ورکشاپ میں 5 خواتین امپائرز نے شرکت کی، 2 خواتین راولپنڈی اور اتنی ہی کراچی میں شیڈول ورکشاپ میں شرکت کریں گی، آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائر علیم ڈار، انٹرنیشنل پینل امپائرز احسن رضا اور آصف یعقوب نے لیکچرز دئیے۔
لاہور میں ورکشاپ کا حصہ بننے والی عافیہ امین کا کہنا ہے کہ مذہبی گھرانے سے تعلق کے باعث مجھے امپائرنگ کا شعبہ اپناتے ہوئے مخالفت کا سامنا رہا لیکن مشکلات کے باوجود آگے بڑھتی رہی۔ حمیرا فرخ نے کہا کہ خواتین معاشرے کا اہم جزو ہیں، ورکشاپ کا انعقاد ہمارے لیے مفید ثابت ہوگا،شکیلہ رفیق نے کہا کہ انٹرنیشنل امپائرز کا تجربہ اور رہنمائی ہمارے کام آرہا ہے۔
صباحت رشید نے کہا کہ امپائرنگ یکسر مختلف شعبہ ہے، قوانین سے آگاہی حاصل کررہے ہیں،ناذیہ نذیر نے کہا کہ آئی سی سی پینل میں شامل ہونا میرا خواب ہے، آئی سی سی ایلیٹ پینل امپائر علیم ڈار نے کہا کہ خواتین امپائرز دوسروں کیلیے رول ماڈل اور قومی کرکٹ کا سرمایہ ہیں، ہمیں ان کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت ہے، خواتین امپائرز جتنے زیادہ میچز سپروائز کریں گی ان کی کارکردگی میں نکھار آئے گا۔