ایکسپریس کی عالمی کانفرنس سے اردو کو فروغ ملے گا نامور ادیب
اردو سے دیگر مقامی زبانوں کی ہم آہنگی ناگزیر ہے،عبداﷲ حسین ، ڈاکٹر زکریا، ڈاکٹر انوار، نجیبہ عارف
اردو بہت سی زبانوں کا مجموعہ ہے، اردو سے دیگر پاکستانی زبانوں کی ہم آہنگی ناگزیر ہے، تمام پاکستانی زبانوں میں بہت سے عناصر مشترک ہیں۔
عالمی کانفرنس سے اردو کو درپیش مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔ اِن خیالات کا اظہار نامور ادیب عبداﷲ حسین، ممتاز نقاد ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا، معروف نقاد ڈاکٹر انوار احمد اور ڈاکٹر نجیبہ عارف نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ ایکسپریس کی دوسری عالمی کانفرنس '' اردوکے حل طلب مسائل اور نئی نسل'' کے زیرعنوان 12تا 13اکتوبر لاہور میں منعقد ہو گی جس میں مختلف موضوعات پر چھ سیشنز ہوں گے، جن میں پاکستان اور دنیا بھر سے آئے ممتاز ادیب اور دانشور اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔
پروگرام کے مطابق 12اکتوبرکو اردو رسم الخط کے مسائل، دیگر پاکستانی زبانوں سے اردو کی ہم آہنگی اور عام فہم زبان کے موضوع پر سیشن ہوں گے۔ سیشن ''دیگر پاکستانی زبانوں سے اردو کی ہم آہنگی'' کی صدارت عبداﷲ حسین کریں گے۔
اِس بارے میں ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ دیگر پاکستانی زبانوں اور اردو کے درمیان الفاظ کے تبادلے کا سلسلہ قدرتی ہے، اس عمل کو کوشش سے رائج نہیں کیا جا سکتا۔ ایک زبان کو دوسری زبان سے فیض پہنچتا رہا ہے، اردو میں بھی پاکستان کی دوسری زبانوں کے الفاظ نے بتدریج راہ پائی ہے۔ ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا نے کہا کہ دیگر پاکستانی زبانوں سے اردو کی ہم آہنگی بہت اہم موضوع ہے، اس پر جب مختلف لوگ مل بیٹھ کر بات کریں گے توکئی نئے پہلو سامنے آئیںگے، تمام پاکستانی زبانوں میں بہت سے عناصر مشترک ہیں۔ ہمیں انہیں اجاگر کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر انوار احمد کا کہنا تھا کہ اردو اور دیگر پاکستانی زبانوں میں مماثلت، قربت اور ہم آہنگی اسلئے ناگزیر ہے کہ یہ سب جدید ہند آریائی زبانیں ہیں جو گذشتہ ایک ہزار سال میں پروان چڑھیں، بیشتر نے وادی سندھ کی آغوش میں جنم لیا، ان کے پیچھے ایک مشترک تہذیب اور ورثہ ہے۔ ڈاکٹر نجیبہ عارف نے خیال ظاہر کیا کہ اردو زبان نے پاکستان میں بولی جانے والی دوسری تمام زبانوں سے اثرات قبول کئے جس سے یہ زبان باثروت ہوئی اور اس میں وسعت آئی۔
چاروں فاضل شخصیات کے خیال میں ایکسپریس کی طرف سے عالمی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، اس سے اردو زبان سے متعلق ممتاز شخصیات کی آرا کی روشنی میں اردو کو درپیش مسائل کے حل میں مدد ملے گی اور زبان کو فروغ ملے گا۔ یاد رہے کہ روزنامہ ایکسپریس کے زیراہتمام اس سے قبل ہونے والی عالمی کانفرنس2011ء میں کراچی میں بڑی کامیابی سے منعقد ہوئی تھی۔
عالمی کانفرنس سے اردو کو درپیش مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔ اِن خیالات کا اظہار نامور ادیب عبداﷲ حسین، ممتاز نقاد ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا، معروف نقاد ڈاکٹر انوار احمد اور ڈاکٹر نجیبہ عارف نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ ایکسپریس کی دوسری عالمی کانفرنس '' اردوکے حل طلب مسائل اور نئی نسل'' کے زیرعنوان 12تا 13اکتوبر لاہور میں منعقد ہو گی جس میں مختلف موضوعات پر چھ سیشنز ہوں گے، جن میں پاکستان اور دنیا بھر سے آئے ممتاز ادیب اور دانشور اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔
پروگرام کے مطابق 12اکتوبرکو اردو رسم الخط کے مسائل، دیگر پاکستانی زبانوں سے اردو کی ہم آہنگی اور عام فہم زبان کے موضوع پر سیشن ہوں گے۔ سیشن ''دیگر پاکستانی زبانوں سے اردو کی ہم آہنگی'' کی صدارت عبداﷲ حسین کریں گے۔
اِس بارے میں ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ دیگر پاکستانی زبانوں اور اردو کے درمیان الفاظ کے تبادلے کا سلسلہ قدرتی ہے، اس عمل کو کوشش سے رائج نہیں کیا جا سکتا۔ ایک زبان کو دوسری زبان سے فیض پہنچتا رہا ہے، اردو میں بھی پاکستان کی دوسری زبانوں کے الفاظ نے بتدریج راہ پائی ہے۔ ڈاکٹر خواجہ محمد زکریا نے کہا کہ دیگر پاکستانی زبانوں سے اردو کی ہم آہنگی بہت اہم موضوع ہے، اس پر جب مختلف لوگ مل بیٹھ کر بات کریں گے توکئی نئے پہلو سامنے آئیںگے، تمام پاکستانی زبانوں میں بہت سے عناصر مشترک ہیں۔ ہمیں انہیں اجاگر کرنا چاہیے۔
ڈاکٹر انوار احمد کا کہنا تھا کہ اردو اور دیگر پاکستانی زبانوں میں مماثلت، قربت اور ہم آہنگی اسلئے ناگزیر ہے کہ یہ سب جدید ہند آریائی زبانیں ہیں جو گذشتہ ایک ہزار سال میں پروان چڑھیں، بیشتر نے وادی سندھ کی آغوش میں جنم لیا، ان کے پیچھے ایک مشترک تہذیب اور ورثہ ہے۔ ڈاکٹر نجیبہ عارف نے خیال ظاہر کیا کہ اردو زبان نے پاکستان میں بولی جانے والی دوسری تمام زبانوں سے اثرات قبول کئے جس سے یہ زبان باثروت ہوئی اور اس میں وسعت آئی۔
چاروں فاضل شخصیات کے خیال میں ایکسپریس کی طرف سے عالمی کانفرنس کا انعقاد خوش آئند ہے، اس سے اردو زبان سے متعلق ممتاز شخصیات کی آرا کی روشنی میں اردو کو درپیش مسائل کے حل میں مدد ملے گی اور زبان کو فروغ ملے گا۔ یاد رہے کہ روزنامہ ایکسپریس کے زیراہتمام اس سے قبل ہونے والی عالمی کانفرنس2011ء میں کراچی میں بڑی کامیابی سے منعقد ہوئی تھی۔