غیرقانونی بھرتیوں پرمعطل ڈائریکٹرز نے حکم امتناع لے لیا وزیر تعلیم

ہر ڈویژن میں قائم کمیٹی معاملات کا جائزہ لے رہی ہے،نکتہ اعتراض پرجواب


Staff Reporter September 26, 2013
رپورٹ دینے والے اپنی طرح ارکان اسمبلی کوبدنام نہ کریں،شرجیل انعام میمن۔ فوٹو: فائل

سندھ کے سینئروزیر برائے تعلیم نثاراحمد کھوڑونے کہا ہے کہ سابقہ دور حکومت میں محکمہ تعلیم میں ہونے والی بھرتیوں کا موجودہ حکومت نے سخت نوٹس لیا ہے اور اس حوالے سے ڈائریکٹرز سمیت مختلف افسروں کو معطل کردیا ہے۔

ان افسروں کو تقرریاں نہیں دی گئیں، نہ آئندہ دی جائیںگی۔ وہ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحرعباسی کے نکتہ اعتراض پربیان دے رہے تھے۔ نصرت سحرعباسی نے ایک اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کا حوالہ دے کرکہا کہ اس کے مطابق محکمہ تعلیم میں غیرقانونی بھرتیاں ہوئی ہیں، 5سے 10لاکھ روپے لے کرلیٹرز جاری کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میںان ارکان سندھ اسمبلی کانام بھی دیا گیا ہے جنھوںنے نوکریاںفروخت کیں۔ حکومت جواب دے کہ اس میںملوث افسروں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی۔



ان لوگوں کا کیا بنے گاجنھیں آفرلیٹرز جاری کیے گئے، جوتنخواہوں کے لیے احتجاج کررہے ہیں اور جن کاحق مارا گیااور میرٹ کاقتل کیاگیا۔ وزیرتعلیم نے کہا کہ ہرڈویژن میں ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے جومعاملات کا جائزہ لے رہی ہے۔ جن لوگوں کوبھرتی کیا گیاہے، ان کی ڈگریوں کی تصدیق کرائی جائے گی۔ انھوںنے کہاکہ جتنی خالی اسامیاںہوںگی، اتنی بھرتیاں تسلیم کی جائیںگی۔ ہم نے ڈائریکٹرزکو معطل کیالیکن انھوںنے عدالتوں سے حکم امتناع حاصل کرلیاہے۔ عدالتوں میں انھوں نے غیرمستند فہرستیں بھی پیش کی ہیںاور کہاہے کہ فلاںفلاں کے کہنے پربھرتیاں کی گئی ہیں۔ انھوںنے کہاکہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ معاملہ قانون کے مطابق حل کیاجائے اورآئندہ ایسانہ ہو۔ اس حوالے سے ارکان اسمبلی کانام نہیں لیناچاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔