نیب قانون میں تجویز کردہ ترامیم کا مسودہ تیار

نیب کی جانب سے تحقیقات کے بعد بند ہونے والے کیس کو دبارہ نہیں کھولا جا سکے گا، مسودہ


ویب ڈیسک August 30, 2019
سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بیجا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کاروائی ہو سکے گی، مسودہ فوٹو:فائل

وزارت قانون نے نیب قانون میں تجویز کردہ ترامیم کا مسودہ تیار کر لیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت قانون نے نیب قانون میں تجویز کردہ ترامیم کا مسودہ تیار کر لیا ہے جس میں جسمانی ریمانڈ کو 90 دن سے کم کر کے 45 دن کرنے اور ٹیکس،اسٹاک ایکس چینج، آئی پی اوز سے متعلق معاملات میں نیب کا دائرہ اختیار ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

مسودے کے مطابق نیب کی جانب سے تحقیقات کے بعد بند ہونے والے کیس کو دبارہ نہیں کھولا جا سکے گا، احتساب عدالتیں قبل از گرفتاری اور گرفتاری کے بعد ضمانت دے سکیں گی اور اگر تفتیش اور تحقیقات کا مرحلہ 3 ماہ میں مکمل نہ کیا گیا تو ملزم ضمانت کا اہل ہوگا۔

مسودے میں تحریر ہے کہ پلی بارگین کے ملزم کی درخواست کی منظوری وزیر اعظم کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی ہی دے گی اور پلی بارگین لینے کے بعد ملزم آئندہ دس سال تک سرکاری عہدہ کے لیے نااہل ہو گا۔

سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بیجا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کاروائی ہو سکے گی تاہم سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمند نہیں کیا جا سکے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں