مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجی چھاؤنی اور پولیس اسٹیشن پر حملہ لیفٹیننٹ کرنل سمیت 12 افراد ہلاک

حملہ آور جدید خودکار ہتھیار اور گولہ بارود سے لیس تھے, بھارتی میڈیا


ویب ڈیسک September 26, 2013
حملہ آور جدید خودکار ہتھیار اور گولہ بارود سے لیس تھے, بھارتی میڈیا. فوٹو اے ایف پی

پاک بھارت وزارئے اعظم کی ملاقات سے قبل مقبوضہ کشمیر میں فوجی چھاؤنی اور پولیس اسٹیشن پر فوجی وردیوں میں ملبوس مسلح افراد نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں لیفٹیننٹ کرنل، 6 فوجی اور 5 پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے۔

آج صبح مقبوضہ کشمیر کے علاقے کاٹھواہ میں ہیرا نگر پولیس اسٹیشن پر سکیورٹی فورسز کی وردی میں ملبوس 4 حملہ آوروں نے دھاوا بول دیا، حملہ آوروں نے پولیس اسٹیشن میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے، کارروائی کے بعد حملہ آور باآسانی فرار ہوگئےاور چند میل دور سامبا سیکٹر میں بھارتی فوج کی سولہ کیولری یونٹ کے مرکزی دروازے پر فائرنگ کرتے ہوئے اندر گھس گئے، اس حملے میں بھارتی فوج کے لیفٹینٹ کرنل سمیت 6 فوجی اہلکار مارے گئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حملہ آور جدید خودکار ہتھیار اور گولہ بارود سے لیس تھے،جبکہ بھارتی حکام نے 2 حملہ آوروں کو بھی ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے، بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی کیمپ پر ہونے والے حملے کے بارے میں معلومات اکھٹی کر رہے ہیں۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب 29 ستمبر کو پاک بھارت وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات ہونی ہے۔ حکمران جماعت کانگرس کے ترجمان میم افضل کا کہنا ہے کہ یہ حملہ دونوں ممالک کے تعلقات کو خراب کرنے کی سازش ہے، جبکہ مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کو اپوزیشن کے دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے پاکستانی وزیراعظم سے اپنی ملاقات ضرور کرنی چاہیے۔

دوسری جانب بھارت کی اپوزیشن جماعت بھارتی جنتہ پارٹی نے وزیر اعظم من موہن سنگھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نواز شریف کے ساتھ اپنی طے شدہ ملاقات منسوخ کرنے کا اعلان کریں، تاہم بھارتی میڈیا نے امکان ظاہر کیا ہے کہ بھارتی فوج پر حملے کے باوجود پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں