امریکی عدالت نے سکھوں کے قتل عام کی درخواست پر من موہن سنگھ کوطلب کرلیا

من موہن سنگھ 4 روزہ دورے پر امریکا میں موجود ہیں جہاں ان کی سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔

سکھوں کی تنظیم نے جمعہ کو من موہن سنگھ اور صدر باراک اوبامہ کی ملاقات کے دوران بڑے مظاہرے کا اعلان بھی کیا ہے۔ فوٹو: فائل

امریکی عدالت نے سکھوں کے قتل عام سے متعلق درخواست پر بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا۔

سکھوں کی ایک امریکی تنظیم نے 1990 میں بھارتی صوبے پنجاب میں مبینہ طور پر بغاوت کے خلاف سکھوں کے قتل عام پربھارتی وزیراعظم کے خلاف درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں من موہن سنگھ پر آپریشن میں حصہ لینے والے والوں کی مالی معاونت اور قتل عام میں ملوث رہنے کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس پر عدالت نے انہیں طلب کرتے ہوئے اس بارے میں وضاحت پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔


امریکی عدالت کی جانب سے بھارتی وزیراعظم کو سکھوں کے قتل عام پر طلبی کا نوٹس ایسے وقت جاری کیا گیا ہے جب وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت اور امریکی صدر باراک اوبامہ سے ملاقات کے لئے 4 روزہ دورے پر امریکا میں موجود ہیں جہاں ان کی سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔ دوسری جانب بھارتی وزیراعطم من موہن سنگھ کے دورہ امریکا کے موقع پر سکھوں کی تنظیم کی جانب سے جمعہ کو امریکی صدر باراک اوبامہ کی ملاقات کے دوران بڑے مظاہرے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی عدالت اس سے قبل بھارت کی حکومتی جماعت کانگریس کی صدر سونیا گاندھی کو 1984 میں سکھوں کے قتل عام کے کیس میں طلب کرچکی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story