آواران میں چیئرمین این ڈی ایم اے میجر جنرل سعید علیم کے ہیلی کاپٹر پر راکٹ حملہ
میجر جنرل سعیدعلیم کے ساتھ میجر جنرل سمریز سالک جی او سی 33 ڈویژن بھی ہیلی کاپٹر میں سوار تھے، ذرائع
مشکے کے قریب چیئرمین این ڈی ایم اے میجر جنرل سعید علیم کے ہیلی کاپٹر پر راکٹ حملہ کیا گیا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق میجر جنرل سعید علیم زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کررہے تھے کہ آواران کی تحصیل مشکے کے قریب ان کے ہیلی کاپٹر پر راکٹ حملہ کیا گیا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے، ذرائع کے مطابق میجر جنرل سعید علیم کے ساتھ جی او سی 33 ڈویژن میجر جنرل سمریز سالک بھی ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔
بعد ازں بزدار کے علاقے میں زلزلے کی تباہ کاریوں کے بعد امدادی کارروائیوں میں مصروف ایف سی کی امدادی ٹیموں پر شدت پسندوں کی جانب سے ایک اور حملہ کیا گیا ہے تاہم خوش قسمتی سے اس میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ آواران سے 20 کلومیٹر شمال میں واقع بزدار کے علاقے میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ایف سی کی امدادی ٹیموں پر شدت پسندوں نے دن 3 بجے ہلکے ہتھیاروں سے حملہ کیا تاہم اس میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حملے کی وجہ سے کچھ دیر کے لیے امدادی آپریشن کو روک دیا گیا تاہم علاقہ کلیئر ہونے کے بعد اسے دوبارہ شروع کر دیاگیا ہے۔
واضح رہے کہ آواران میں بلوچستان لبریشن فرنٹ نامی کالعدم تنظیم کافی سرگرم ہے، گزشتہ روز بھی اسی علاقے میں ایک امدادی ہیلی کاپٹر پر راکٹ فائر کیا گیا تھا تاہم وہ حملہ بھی ناکام ہوا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق میجر جنرل سعید علیم زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کررہے تھے کہ آواران کی تحصیل مشکے کے قریب ان کے ہیلی کاپٹر پر راکٹ حملہ کیا گیا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے، ذرائع کے مطابق میجر جنرل سعید علیم کے ساتھ جی او سی 33 ڈویژن میجر جنرل سمریز سالک بھی ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔
بعد ازں بزدار کے علاقے میں زلزلے کی تباہ کاریوں کے بعد امدادی کارروائیوں میں مصروف ایف سی کی امدادی ٹیموں پر شدت پسندوں کی جانب سے ایک اور حملہ کیا گیا ہے تاہم خوش قسمتی سے اس میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ آواران سے 20 کلومیٹر شمال میں واقع بزدار کے علاقے میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ایف سی کی امدادی ٹیموں پر شدت پسندوں نے دن 3 بجے ہلکے ہتھیاروں سے حملہ کیا تاہم اس میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حملے کی وجہ سے کچھ دیر کے لیے امدادی آپریشن کو روک دیا گیا تاہم علاقہ کلیئر ہونے کے بعد اسے دوبارہ شروع کر دیاگیا ہے۔
واضح رہے کہ آواران میں بلوچستان لبریشن فرنٹ نامی کالعدم تنظیم کافی سرگرم ہے، گزشتہ روز بھی اسی علاقے میں ایک امدادی ہیلی کاپٹر پر راکٹ فائر کیا گیا تھا تاہم وہ حملہ بھی ناکام ہوا تھا۔