زلزلے سے نمودار جزیرہ کسی بھی وقت ڈوب سکتا ہے ماہرین

جزیرے سے مسلسل میتھین گیس خارج ہو رہی ہے، ماہرین


ویب ڈیسک September 26, 2013
مقامی ملاح جزیرہ دیکھنے کے شوقین افراد کو کشتیوں میں بٹھا کر جزیرے پر لے جارہے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

سمندری تحقیق کے لئے پاکستان کے قومی ادارے کے ماہرین نے کہا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں گوادر کے ساحل پر نمودار ہونے والا جزیرہ کسی بھی وقت ڈوب سکتا ہے۔


منگل کو آنے والے زلزلے کے بعد گوادر کے ساحل پر نمودار ہونے والا جزیرہ شہریوں کی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اور مقامی ملاح جزیرہ دیکھنے کے شوقین افراد کو کشتیوں میں بٹھا کر جزیرے پر لے جارہے ہیں۔ سمندری تحقیق کے قومی ادارے کی ٹیم نے بھی جزیرے کا دورہ کیا۔ ٹیم کا کہنا ہے کہ جزیرہ مٹی اور پتھریلی چٹانوں پر مشتمل ہے اور اس میں سے مسلسل میتھین گیس خارج ہو رہی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ جزیرہ کسی بھی وقت سمندر میں ڈوب سکتا ہے، اس لئے وہاں جانے سے اجتناب کیا جائے۔


واضح رہے کہ منگل کو بلوچستان سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں آنے والے زلزلے کے بعد گوادر کے ساحل کےقریب ایک جزیرہ نمودار ہوا ہے جو تقریباً 3 سو فٹ اندر 70 فٹ بلند اور 300 فٹ چوڑا ہے۔ اس سے پہلے 1945ء میں بھی 8.1 شدت کے زلزلہ کے بعد ایک ایسا ہی جزیرہ نمودار ہوا تھا جو بعد میں ڈوب گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں