ریکوڈک کیس عالمی ٹریبونل نے پاکستانی الزامات مستردکردیے
ٹیتھیان کی جانب سے وزیراعلیٰ رئیسانی کو رشوت دینے کی پیشکش ثابت نہیں ہوئی،فیصلہ
لاہور:
سرمایہ کاری سے وابستہ تصفیہ تنازعات کے بین الاقوامی مرکز نے پاکستان کے اس الزام کو مسترد کردیا ہے کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کو ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی ) نے 2009ء ریکو ڈیک کیس میں 10 لاکھ ڈالر رشوت کی پیش کش کی تھی۔
ٹریبونل نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ جواب دہندہ (پاکستان) اپنے انفرادی الزامات میں ایسی بدعنوانی ثابت نہیں کرسکا جو دعویدار (ٹی ٹی سی ) سے منسوب ہو، ریکو ڈیک کیس میں پاکستان کی جانب سے عائد کردہ الزامات پر 425 صفحات پر مشتمل اپنے فیصلے میں تصفیہ تنازعات کے بین الاقوامی مرکز(آئی سی ایس آئی ڈی) نے کہا ہے کہ اس کے سامنے دعویدار کی جانب سے اپنی سرمایہ کاری کو فائدہ پہنچانے کیلئے سرکاری اہلکاروں پر ناجائز اثر و رسوخ استعمال کرنے کا کوئی ثابت شدہ واقعہ سامنے نہیں آیا۔
دوسری جانب پاکستان اگلے ماہ جرمانے کی منسوخی کیلئے عالمی ٹریبونل سے رابطہ کرے گا،ریکو ڈیک کیس آئی سی ایس آئی ڈی کی تاریخ کا دوسرا بڑا کیس سمجھا جا رہا ہے۔
سرمایہ کاری سے وابستہ تصفیہ تنازعات کے بین الاقوامی مرکز نے پاکستان کے اس الزام کو مسترد کردیا ہے کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کو ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی ) نے 2009ء ریکو ڈیک کیس میں 10 لاکھ ڈالر رشوت کی پیش کش کی تھی۔
ٹریبونل نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ جواب دہندہ (پاکستان) اپنے انفرادی الزامات میں ایسی بدعنوانی ثابت نہیں کرسکا جو دعویدار (ٹی ٹی سی ) سے منسوب ہو، ریکو ڈیک کیس میں پاکستان کی جانب سے عائد کردہ الزامات پر 425 صفحات پر مشتمل اپنے فیصلے میں تصفیہ تنازعات کے بین الاقوامی مرکز(آئی سی ایس آئی ڈی) نے کہا ہے کہ اس کے سامنے دعویدار کی جانب سے اپنی سرمایہ کاری کو فائدہ پہنچانے کیلئے سرکاری اہلکاروں پر ناجائز اثر و رسوخ استعمال کرنے کا کوئی ثابت شدہ واقعہ سامنے نہیں آیا۔
دوسری جانب پاکستان اگلے ماہ جرمانے کی منسوخی کیلئے عالمی ٹریبونل سے رابطہ کرے گا،ریکو ڈیک کیس آئی سی ایس آئی ڈی کی تاریخ کا دوسرا بڑا کیس سمجھا جا رہا ہے۔