جب تمام جماعتوں نے طالبان سے مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے توحکومت طریقہ کار بھی بنائے عمران خان
ہمارے پاس قبائلی افراد اور وہاں کے مشیران موجود ہیں جن کے ذریعے طالبان سے مذاکرات کیے جا سکتے ہیں، عمران خان
چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے مطالبہ کیا ہے کہ اخبارات کے ذریعے مذاکرات نہیں کیے جاتے ہیں جب ملک کی تمام جماعتوں نے امن کے لیے طالبان کے ساتھ مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے تو حکومت اس کا واضح طریقہ کار بنائے۔
لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مذاکرات اخبارات میں بیانات کے ذریعے نہیں کئے جاتے ہیں، جب اے پی سی میں موجود تمام جماعتوں نے طالبان سے مذاکرات کا فیصلہ کیا تھا تو حکومت کوجلد از جلد اس کا طریقہ کار بھی طے کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس قبائلی افراد اور وہاں کے مشیران موجود ہیں جن کے ذریعے طالبان سے مذاکرات کیے جا سکتے ہیں۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا لوگ بھول گئے ہیں 2004 میں بھی مذاکرات ہوئے تھے اور قبائلی لوگ یہ بات مان گئے تھے کہ وہاں سے کوئی بھی شخص افغانستان لڑنے نہیں جائے گا، مگر اس وقت کے صدر جنرل پرویز مشرف نے ان مذاکرات کو ختم کرکے وہاں آپریشن شروع کر دیا اور اسی کی وجہ سے ہم آج دہشت گردی کے دلدل میں پھنس گئے ہیں۔
لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مذاکرات اخبارات میں بیانات کے ذریعے نہیں کئے جاتے ہیں، جب اے پی سی میں موجود تمام جماعتوں نے طالبان سے مذاکرات کا فیصلہ کیا تھا تو حکومت کوجلد از جلد اس کا طریقہ کار بھی طے کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس قبائلی افراد اور وہاں کے مشیران موجود ہیں جن کے ذریعے طالبان سے مذاکرات کیے جا سکتے ہیں۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا لوگ بھول گئے ہیں 2004 میں بھی مذاکرات ہوئے تھے اور قبائلی لوگ یہ بات مان گئے تھے کہ وہاں سے کوئی بھی شخص افغانستان لڑنے نہیں جائے گا، مگر اس وقت کے صدر جنرل پرویز مشرف نے ان مذاکرات کو ختم کرکے وہاں آپریشن شروع کر دیا اور اسی کی وجہ سے ہم آج دہشت گردی کے دلدل میں پھنس گئے ہیں۔