جنگی جرائم کی عالمی عدالت نے لائبیریا کے سابق صدر کو 50 سال قید کی سزا سنادی

سیرا لیون کی خانہ جنگی میں ایک لاکھ 20 ہزار انسان قتل ہوئے تھے۔


AFP September 26, 2013
65 سالہ چارلس ٹیلر پر 2012 میں لائبیریا کے پڑوسی ملک سیرالیون میں 1999 اور 2002میں ہونے والی خانہ جنگی میں باغیوں کی مدد کرنے کا الزام ثابت ہوا تھا۔ فوٹو؛ اے ایف پی

ISLAMABAD:

جنگی جرائم کی عالمی عدالت نے لائبیریا کے سابق صدر چارلس ٹیلر کو سیرا لیون کی خانہ جنگی میں باغیوں کو ہتھیار فراہم کرنے کے الزام میں 50 سال قید کی سزا سنا دی۔


غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیرا لیون کی اسپیشل کورٹ کے جج جارج کنگ نے چارلس ٹیلر کی سزا کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سزا پر فوری عمل درآمد کیا جا ئے گا، جج کا کہنا تھا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ چارلس ٹیلر کو دی جانے والی سزا پرعمل درآمد جلد برطانیہ کی جیل میں شروع ہو جائے گا۔


واضح رہے کہ 65 سالہ چارلس ٹیلر پر 2012 میں لائبیریا کے پڑوسی ملک سیرالیون میں 1999 اور 2002میں ہونے والی خانہ جنگی میں باغیوں کی مدد کرنے کا الزام ثابت ہوا تھا، اس خانہ جنگی میں ایک لاکھ 20 ہزار کے قریب افرادہلاک ہوئے تھے۔


واضح رہے کہ عالمی عدالت کی جانب سے کسی بھی ملک کے سابق سربراہ کے خلاف 1946 کے ''نیو رنبرگ ٹرائل'' کے بعد سزا کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں